کراچی (جیوڈیسک) کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو بھی تیزی کا مومینٹم قائم رہا جس سے انڈیکس کی 26800 کی حد بھی بحال ہوگئی۔
تیزی کے باعث 67.28 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 69 ارب 67 کروڑ 92 لاکھ 28 ہزار 557 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ چند روزقبل نیشنل بینک کے مایوس کن مالیاتی نتائج کے سبب اسکے حصص کی قیمت میں 10 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی لیکن جمعرات کو اس نتائج کے منفی اثرات اس وقت زائل ہوگئے جب سرمایہ کاروں کی جانب سے نیشنل بینک سمیت دیگر کمپنیوں کے حصص کی نچلی قیمتوں پر خریداری سرگرمیاں بڑھیں۔
جمعرات کو نیشنل بینک کے ساتھ ایم سی بی ایل، اوجی ڈی سی ایل، پی ایس او، پی اوایل سمیت دیگر چھوٹے ودرمیانے درجے کے تمام اسٹاکس میں خریداری سرگرمیاں زیادہ رہیں جس سے مارکیٹ کا مورال بلندی کی جانب گامزن رہا، ٹریڈنگ کے دوران غیر ملکیوں، مقامی کمپنیوں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 85 لاکھ 22 ہزار 431 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 15 لاکھ 75 ہزار 176 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 47 لاکھ 21 ہزار 292 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 1 لاکھ 31 ہزار 326 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 20 لاکھ 94 ہزار 636 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو تیزی کے تسلسل کا باعث بنی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 320.54 پوائنٹس کے اضافے سے 26842.53 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 242.47 پوائنٹس کے اضافے سے 19534.69 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 396.89 پوائنٹس کے اضافے سے 44967.32 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت 0.16 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 26 کروڑ 30 لاکھ 73 ہزار 790 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 388 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 261 کے بھاؤ میں اضافہ، 103 کے داموں میں کمی اور 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔