اسٹاک مارکیٹ کریش 2008 کی رپورٹ30اپریل کو منظرعام پر

KSE

KSE

 

کراچی (جیوڈیسک)سال دو ہزار آٹھ میں کراچی اسٹاک مارکیٹ کے کریش کرجانے کی تحقیقاتی رپورٹ پانچ سال بعد تیس اپریل کو منظرعام پر لائی جائے گی۔

رپورٹ ایس ای سی پی کے پہلے چئیرمین شمیم احمد خان اور کیپٹل مارکیٹ کے ماہر راشد صادق نے تیار کی ہے۔دو رکنی کمیشن یہ رپورٹ 30 اپریل کو ایس ای سی پی کو دے گا۔ ایس ای سی پی کے کمشنر امتیاز حیدر نے اے آر وائی نیوز کو بتایا ہے کہ رپورٹ اسی دن شائع کردی جائے گی۔

رپورٹ میں سرمایہ کاروں کے اربوں کے مالی نقصان اور ذمے داروں کا تعین متوقع ہے تاہم مارکیٹ کے سینئیرممبر عقیل کریم ڈھیڈی کا کہنا ہے کہ رپورٹ آنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اس وقت کے عالمی معاشی حالات کا مارکیٹ کریش کرجانے میں بڑا کردار تھا۔

دوسری جانب کراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں سے گذشتہ دنوں کروڑوں کا فراڈ کرکے ایک بروکر کے فرار کا بھی ایس ای سی پی نے نوٹس لے لیا ہے اور کراچی اسٹاک ایکسچینج سے تمام تفصیلات طلب کرلی ہیں۔کمشنر ایس ای سی پی مارکیٹ ڈویژن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کراچی اسٹاک ایکسچینج کو فرنٹ لائن ریگولیٹر کا کردار ذمے داری سے نبھانا ہوگا۔