لندن: بچوں اور بڑوں میں یکساں مقبول اسٹرابری کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کا باقاعدہ استعمال نہ صرف کینسر کو روکتا ہے بلکہ عمر کے ساتھ ساتھ لاحق نابینا پن کو بھی روکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اسٹرابری میں نارنجییوں کے برابر وٹامن سی پایا جاتا ہے۔ اس میں موجود فائٹونیوٹریئنٹس صحت پر بہت مفید اثرات مرتب کرتے ہیں۔ اس بنیاد پر اسٹرابری کو دل کا محافظ، جلن سے بچانے والا پھل اور سب سے بڑھ کر کینسر کو روکنے والی جادوئی نعمت قرار دیا جا سکتا ہے۔
کینسر سے بچاؤ: اسٹرابری میں کینسر روکنے والے اینٹی آکسیڈنٹس، اینتھوسائننس اور ایلیجک ایسڈ کی بھرپور مقدار موجود ہوتی ہے۔ اینتھوسیانن اسٹرابری کو سرخ رنگ دیتے ہیں لیکن وہ خون میں فری ریڈیکلز بننے کے عمل کو روکتے ہیں جو خلیات کو سرطان زدہ کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ اسٹرابری کا استعمال پھیپھڑوں، معدے کی نالی، چھاتی اور زبان کے کینسر کی رسولی روکتے ہیں جب کہ اسٹرابری جگر کے کینسر کو بڑھنے سے روکتی ہے۔
بڑھاپا اور بصارت میں کمی: اسٹرابری میں وٹامن سی کی بھرپور مقدار ہوتی ہے جو آگے چل کر بصارت میں کمی کو روکتے ہیں۔ آرکائیوز آف اوپتھیلمولوجی میں شائع تحقیق کے مطابق ہفتے میں اسٹرابری کی مناسب مقدار کھانے سے عمر سے وابستہ اندھے پن کا خطرہ 36 فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے۔
اسٹرابری کے دیگر فواد میں یہ بڑھاپے میں دماغی کارکردگی اور یادداشت کو برقرار رکھتی ہے۔ اگر حاملہ خواتین دن میں صرف 8 اسٹرابری کھائیں تو نہ صرف ان میں فولیٹ کی 20 فیصد ضروریات پوری ہوجاتی ہے بلکہ ان کی اولاد پر بھی اس کے مفید اثرات پڑتے ہیں۔ اس کے علاوہ اسٹرابری نظامِ ہاضمہ کے لیے انتہائی مفید اور جلن و سوزش کو ختم کرنے کے حیرت انگیز خواص رکھتی ہیں۔