کراچی (اسٹاف رپورٹر) رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی ضلع ملیر کے سنگم مین قائد آباد چوک کو قبضہ مافیا نے یرغمال بنالیا ہے نہ صرف مین قائد آباد چوک بلکہ چاروں اطراف سے آنے والے روڈ کے ساتھ ساتھ فٹ پاتھوں پر بھی تجاوزات قائم کردی گئی ہیں، جس سے ایک طرف تو دوپہر 3 بجے سے روزہ افطار کے ٹائم تک بدترین ٹریفک جام رہتا ہے تو دوسری جانب آمد و رفت میں بھی شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس حوالے سے انجمن تاجران قائد آباد خلد آباد (رجسٹرڈ) کے صدر عبدالحمید قریشی نے کہا کہ مین قائد آباد چوک پر ڈپٹی کمشنر آفس، ایس ایس پی آفس، خلد آباد پولیس چوکی، مختار کار دفاتر اور ٹریفک پولیس چوکی ہونے کے باوجود یہاں تجاوزات کا قیام انتہائی قابل مذمت ہے اور ان قبضوں کے پیچھے منظم پتھاراو قبضہ مافیا کا ہاتھ ہے’ عبدالحمید قریشی نے کہا کہ قبضہ مافیا کی دیدہ دلیری کا عالم یہ ہے کہ سندھ رینجرز کراچی میں تمام مافیا کی سرکوبی کر رہی ہے۔
لیکن اس نے قائد آباد فلائی اوور کے نیچے غیر قانونی پارکنگ اور رکشہ اسٹینڈ قائم کررکھے ہیں، جہاں فیس کے نام پر بھتہ وصول کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں تجاوزات و پتھارا مافیا کی غندہ گردی سے یہاں کی تاجر برادری میں سخت اشتعال پیدا ہوا ہے، جس سے نقص ِ امن کا اندیشہ ہے’ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پولیس بھی ان پتھارا و قبضہ مافیا کے آگے بے بس ہو چکی ہے ‘عبدالحمید قریشی نے ڈی جی رینجرز سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قائد آباد کو قبضہ و پتھارا مافیا کے چنگل سے نجات دلانے کے سخت احکامات جاری کریں اور یہاں سرگرم لینڈ مافیا کے اراکین کو گرفتار کرکے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔