ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) کشیدگی کم کرنے کے لیے یورپی یونین کے مطالبات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ترکی نے اعلان کیا ہے کہ وہ متنازعہ مشرقی بحیرہ روم کے خطے میں گیس فیلڈ کی تلاش کی اپنی کارروائیوں کا دائرہ وسیع کرے گا۔
گذشتہ رات شائع ہونے والے ایک بیان میں ترک بحریہ نے بتایا ہے کہ ترکی کا گیس کے ذخائر کی تلاش کے لیے مشرقی بحیرہ روم میں موجود “یاووز” جہاز جو قبرص کے ساحل پر کئی ماہ سے موجود ہے، اس جزیرے کے جنوب مغرب میں 18 اگست سے 15 ستمبر تک اپنی سرگرمیاں انجام دے گا۔
غیر مجاز اور غیر قانونی کام قبرص نیوز ایجنسی کے مطابق قبرص کی حکومت نے پانیوں میں ترک ڈرلنگ جہاز کے قیام کی مدت میں توسیع کے لیے انقرہ کی انتباہ کے خلاف ایک بحری انتباہ جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ ترکی کو قبرص کے پانیوں میں مدخلت مہنگی پڑ سکتی ہے۔ نیز ترکی کا یہ اقدام قبرص کے معاشی اسحتصال کا مظہر ہے۔
قبرص کا خیال ہے کہ ترکی کا بحری جہاز غیر مجاز اور غیر قانونی کارروائی ہے۔
انقرہ کا اپنی سرگرمیاں بڑھانے کا اعلان مشرقی بحیرہ روم میں بڑھتے ہوئے تناؤ کی فضا میں سامنے آیا ہے ، جہاں حالیہ برسوں میں گیس کے بڑے بڑے فیلڈ کی دریافت نے ترکی کی دلچسپی بڑھا دی ہے۔
10 اگست کو بحیرہ روم میں ترکی کا ‘عروج ریس’ بحری جہاز پڑوسی ملکوں کے ساتھ تنازع کا باعث بنا تھا۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے نمائندے جوزپ بوریل نے قبرص اور مصر کے درمیان ایک سمندری علاقے میں ترکی کی جانب سے گیس کی تلاش کی تلاشی سرگرمیوں کی تجدید کو مشرقی بحیرہ روم میں کشیدگی کو بڑھاوا دینے اور سلامتی کو نقصان پہنچانے کا باعث قرار دیا ہے۔
بوریل نے اتوار کے روز کہا کہ اس اقدام سے بات چیت اور مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ترک حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان سرگرمیوں کو فوری طور پر ختم کریں اور مکمل طور پر اور نیک نیتی کے ساتھ یورپی یونین کے ساتھ ایک وسیع گفت و شنید میں شریک ہوں۔