واشنگٹن (جیوڈیسک) کرسمس ڈے کے موقع پر پوپ فرینسس نے دنیا میں امن کے قیام کی خواہش کا اظہار کیا ہے، ایسے میں جب جنگ و جدل اور دہشت گردی کے باعث ڈر خوف کا ماحول برپہ ہے۔
سینٹ پیٹرز بسلیکا کی بالکنی سے خطاب کرتے ہوئے، پوپ نے شام کی لڑائی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی مشکلات و تکالیف، خصوصی طور پر حلب کی ”انتہائی سنگین لڑائی” کا ذکر کیا، اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ مکالمے کے ذریعے تنازع کا حل تلاش کیا جائے۔
سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اکٹھے ہونے والے لاکھوں کے مجمعے سے خطاب کرتے ہوئے، اپنے سالانہ کلمات میں پوپ نے کہا کہ دہشت گردی کے نتیجے میں دنیا کے شہروں اور ملکوں میں ”خوف و ہراس ہے، اور ہلاکتیں” واقع ہو رہی ہیں۔
آرک بشپ آف کنٹربری، جسٹن ویلبی، جو ‘چرچ آف انگلینڈ’ کے روحانی رہنما ہیں؛ اور آٹھ کروڑ 50 لاکھ ‘انجلیکن کرسچینز’ کے عالمی اتحاد نے اِسی قسم کے جذبات کا اظہار کیا، اور بے چینی کا ذکر کیا جس نے دنیا بھر کے ماحول کو جکڑ لیا ہے۔
اتوار کے دِن شام کو لندن میں جاری ہونے والے ایک بیان میں، اُنھوں نے کہا کہ ”2016ء کے اختتام پر ہم ایک مختلف قسم کی دنیا دیکھ رہے ہیں؛ ایسی دنیا جو پیش گوئی کے قابل نہیں رہی اور غیر یقینی صورتِ حال میں الجھی ہوئی ہے، جو خوف اور تقسیم کی شکار ہے۔
یورپ بھر میں گرجا گھروں اور کیتھڈرلز کے قریب سلامتی افواج کو تعینات کیا گیا تھا، جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چوکنہ کیا گیا تھا، ایسے میں جب مسیحی اپنا انتہائی اہم تہوار منا رہے ہوں گے، ممکن ہے کہ مذہبی دہشت گرد اُن کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کریں۔
امریکی صدر براک اوباما اور خاتونِ اول مشیل اوباما نے ‘ہوائی’ میں کرسمس ڈے منایا، جہاں وہ اپنی دو دختران ساشا اور مالیا کے ہمراہ تعطیلات گزار رہے ہیں۔
منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور اُن کی بیوی میلانیا نے فلوریڈا کے پام بیچ میں واقع ایک ‘اپسکوپل چرچ’ میں مڈنائٹ سروسز میں شرکت کی، جہاں 2005ء میں اُن کی شادی ہوئی تھی۔
اس سے قبل، منتخب صدر نے ”ہیپی ہنوکا’ کی نیک خواہشات کا اظہار کیا، جو روایتی یہودی تعطیل کی مناسبت سے منایا جانے والا تہوار ہے، جس کا آغاز اس سال ہفتے کی شام سے ہوا۔