سخت حکومتی ہدایات کے باوجود سی این جی سٹیشنز مالکان کی لوٹ مار جاری

جھنگ : سخت حکومتی ہدایات کے باوجودجھنگ میں بااثر سی این جی سٹیشنز مالکان کی لوٹ مار جاری ہے جو 64روپے کے مقررہ نرخ کی بجائے 67روپے فی کلو کے حساب سے گاڑیوںکے مالکان کو گیس فراہم کررہے ہیں اور گھریلو و عوامی صارفین کی بجائے کمرشل صارفین اور ٹرانسپورٹرز کو ترجیح دی جارہی ہے مگر ٹرانسپورٹ مالکان نے پٹرول سے انتہائی کم قیمت پر گیس کے حصول کے باوجود کرایوں میں ایک روپے کی بھی کمی نہیں کی جس پر شہریوں نے شدید احتجا ج کرتے ہوئے ارباب اختیارسے صورتحال کافوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذاتی گاڑیاں رکھنے والے گھریلو و نان کمرشل صارفین نے بتایاکہ حکومت کی جانب سے سی این جی کی قیمت 64روپے فی کلو گرام مقرر ہے مگر اس کے برعکس متعلقہ ضلعی انتظامی حکام اور سوئی ناردرن گیس جھنگ کے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے سی این جی سٹیشن مالکان گیس 67روپے فی کلو کے حساب سے کھلے عام فروخت کررہے ہیں ۔انہوں نے بتایاکہ سی این جی سٹیشن مالکان کی جانب سے نان کمرشل اور گھریلو سطح پر گاڑیاں رکھنے والے صارفین کی بجائے کمرشل گاڑیوں ، ویگنوں ، لوڈر منی ٹرکوں ، بسوں اور دیگر کاروباری و تجارتی ٹرانسپورٹ کو ترجیح دی جارہی ہے مگر ان کی جانب سے صارفین کو کوئی ریلیف نہ دیاجارہاہے ۔انہوںنے کہاکہ سی این جی پر گاڑیاں چلانے والے مالکان پٹرول سے نصف قیمت پر سی این جی حاصل کرکے گاڑیاں چلا رہے ہیں مگر مسافروں سے پٹرول کاہی کرایہ وصول کیا جا رہا ہے۔

اس طرح سی این جی سٹیشن مالکان اور ٹرانسپورٹرز و کمرشل افراد کے تو وارے نیارے ہو گئے ہیں مگر شہریوں کاکوئی پرسان حال نہ رہاہے۔ انہوںنے کہاکہ اکثر سی این جی سٹیشن مالکان نے منظورشدہ پریشر سے زائد طاقت کے حامل اضافی ہیوی ڈیوٹی کمپریسر لگا کر غیر قانونی طور پر پائپ لائنوں سے گیس کھینچنے کاسلسلہ شروع کررکھاہے جس کے باعث گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کیلئے بھی گیس دستیاب نہ ہو رہی ہے ۔ انہوںنے اعلیٰ حکام سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔