کراچی (اسٹاف رپورٹر) بجلی چوری کی روک تھام کیلئے نافذالعمل ہونے والے نئے قانون پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ودیگرنے کہاہے کہ پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ حکمرانوں کیخلاف عوامی ردعمل سے محفوظ رہنے کیلئے ہمیشہ قوانین کا سہارا لیا جاتا ہے۔
قوانین بناکر عوام کو مطمئن کردیا جاتا ہے مگر ان قوانین پر یا تو عملدرآمد نہیں ہوتا یا پھر ان قوانین کو صرف کمزور طبقات اور غریب عوام کو شکار کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے یہی حال شاید بجلی چوری کی روک تھام کے قانون کا ہوگا کیونکہ بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائے ‘ اووربلنگ کی شکایات دور کئے اور الیکٹرک میٹرز کی تیز رفتاری کو کنٹرول کئے بغیر سخت قوانین کے اطلاق کا مقصد اداروں کے ذریعے سرمایہ داروں کو لوٹ مار کے قانونی تحفظ کی فراہمی اور شکایات کے باوجود درستگی سے محروم عوام کی جانب سے معاشی زیادتی سے محفوظ رہنے کی کو شش کو ہی جرم و گناہ بناکر عوام کو مزید رگیدنے کی کوشش ہے۔