کراچی: انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا ہے کہ تعلیم و تربیت کا چولی دامن کا ساتھ ہے، قوم میں تعلیم مہنگی اور تربیت ناپید ہے، ایسے ناگفتہ حالات میں بھی جو والدین محنت و مشقت اور جو طلبہ خلوص ِنیت کے ساتھ تعلیم کے دامن سے وابستہ ہیں تو ان کے لئے ملک دشمن عناصر نے تعلیمی اداروں کو مقتل گاہ بنا دیا ہے۔
پہلے مساجد، مدارس، مذہبی اداروں کو نشانہ بنایا گیا اور اب عصری تعلیمی اداروں میں معصوم بچوں اور نوجوانوں کو چن چن کا قتل کیا جا رہا ہے، حکومتی اور حکومت مخالف جماعتیں غیر سنجیدہ معاملات اور لا یعنی بحث و مباحثے کے عادی ہوچکے ہیں، ان ممبران پارلیمنٹ کے بچے غیر ممالک میں تعلیم حاسل کر رہے ہیں، انہیں نہ سیکورٹی کا مسئلہ ہے اور نہ بھوک و افلاس کا، اس لئے قوم کے متوسط اور غریت طبقے کے طلبہ و طالبات کی ہلاکتوں پر ان کے دل نہیں دہلتے ہیں، انجمن طلبہ اسلام اسی سوچ و فکر اور شعور کو اجاگر کرنے کے لئے شہر شہر اور صوبوں میں جا کر طلبہ و طالبات کو ان کے حقوق کی پہچان کروا رہی ہے۔
طلبہ ایک قوت کا نام ہے، اسی قوت نے ماضی میں ان گنت تحریکوں میں حصہ لیا ہے اور ان ہی طلبہ نے وقت کے آمروں کے سامنے زنجیر اور بند کا کردار ادا کیا ہے، اگر اب بھی ملک بھر کی طلبہ برادری متحڈ ہوجاتی ہے تو پھر وہ وقت آئے گا کہ ایوانوں میں بھی طلبہ لیڈر تعلیم سے فراغت کے بعد موجود ہونگے اور وہ ملک و قوم کے بہتر مستقبل کے صحیح فیصلے لیں گے،مالاکنڈیونیورسٹی اور باچا خان یونیورسٹی میں طلبہ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا ہے کہ باچا خان یونیورسٹی پر حملہ تعلیم پر حملہ ہے، قوم متحد ہے، طلبہ برادری کسی بھی سانحہ اور حادثے سے گھبرا کر علم کا حصول نہیں چھوڑے گی، پاکستان کے دشمن پاکستان کی ایٹمی توانائی، میزائل ٹیکنالوجی اور سائنسی برتری سے خوفزدہ ہیں۔
اس موقع پر انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل عثمان محی الدین نورانی نے کہا کہ حالات کی نزاکت کو سمجھا جائے اور تعلیمی اداروں کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں، ہم مزید جنگی نقصانات کے متحمل نہیں ہو سکتے ہیں، انجمن طلبہ اسلام صوبہ پنجاب ناظم ضیاء الرحمن نورانی نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کشمیر کی آزادی پر بحث کے بجائے کشمیر کی پارلیمنٹ میں حکومت پر بحث میں مصروف ہیں، انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد نبیل مصطفائی نے کہا کہ انجمن طلبہ اسلام کا قافلہ عشق مصطفی ۖ کو پھیلانے کا قافل ہے۔
مرکزی اعلامیہ و سرکولر کے مطابق انجمن طلبہ اسلام کی مرکزی و صوبائی کابینہ نے دور ہ خیبر پختونخواہ کے دوران ، پشاور، چارسدہ، مردان، جلالہ، درگئی، دیر بالا، لوئر دیر، سوات، صوابی، ہری پور، ایبٹ آباد، مان سہرہ، شانگلہ، مالاکنڈ، کوہاٹ اور بٹگرام میں طلبہ اجتماعات اور کانفرسز میں شرکت کی ،، مختلف اضلاع میں تنظیم سازیاں بھی کی گئیں، باچا خان یونیورسٹی کا دورہ اور انجمن طلبہ اسلام کے سابقین و جمعیت علماء پاکستان کے قائدین سے خصوصی ملاقاتیں بھی کی گئیں۔