لاہور : امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تعلیم یاور عباس نے کہا ہے کہ جمہوری دور میں طلبہ یونین پر پابندی آمرانہ پالیسیوں کا تسلسل ہے، موجودہ حکومت طلبہ یونین سے پابندی اٹھا کر اپنے جمہوری ہونے کا ثبوت دے۔سینیٹ کمیٹی کی طلباء یونین بحالی کے حوالے سے کاوشوں کوخوش آئند عمل قرار دیتے ہوئے یاور عباس نے کہا کہ طلبہ یونین پر پابندی کے باعث طلبہ اپنے آئینی حق سے محروم ہیں۔
طلبہ یونین کی بحالی سے معاشرے میں جمہوری اقدار پروان چڑھنے کیساتھ ساتھ ملک میں جمہوریت مضبوط ہوگی، اور طلبہ یونین کی بحالی موروثی سیاست کے خاتمے کی جانب پہلا قدم ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ یونین پر پابندی سے طلبہ تعلیمی اداروں کے آئین کے تحت حاصل ہونے والے بنیادی حقوق و اختیار سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینٹ میں طلبا تنظیموں پر عائد پابندی ہٹانے کیلئے آواز اٹھانے والے سینٹرز پر مشتمل کمیٹی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، چیئرمین سینٹ اور اراکین طلبا یونین کی بحالی کی جہدوجہد میں اپنا حصہ ڈالنے پر مبارکباد کے مستحق ہیں یاد رہے طلبا یونین کو جنرل ضیا الحق کے آمرانہ دور سے پابندی کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایس او پاکستان نے ہمیشہ پر امن رہتے ہوئے یونیورسٹیز میں طلباء کے حقوق کے لئے جدوجہد کی جو یونین کی بحالی کے بعد بھی جا رہی رہے گی۔