کراچی : معروف علمی ودینی درسگاہ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے طلبہ وطالبات کے سالانہ امتحانات کا سلسلہ جاری ،1788غیر وفاقی درجات کے طلبہ وطالبات اور وفاقی اردو یونیورسٹی کے تحتBA کے طلبہ وطالبات امتحانات میںشریک ہیں،جن کی مجموعی تعداد110ہے جن میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے35 طلبہ وطالبات کے علاوہ جامعہ حمادیہ سمیت دیگر مدارس کے طلبہ وطالبات شامل ہیں، جبکہ16مئی سے مدارس کے سب سے بڑے تعلیمی بورڈ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے تحت ہونے والے سالانہ امتحانات میںجامعہ بنوریہ عالمیہ کے ملکی وغیر ملکی شعبہ جات کے 1899 طلبہ وطالبات شرکت کرینگے۔
اتوار کو جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے غیر وفاقی طلبہ کے امتحان ہال کا دورہ کیا، اس موقع پرنگرانوں اورامتحانی عملہ سے گفتگوکرتے ہوئے مفتی محمدنعیم نے کہاکہ مدارس کو جہل کی یونیورسٹیاں کہنے والے حقیقت پسندی سے کام لیتے ہوئے مدارس کادورہ کریں ،ہمارے دروازے ہروقت ان کے لیے کھلے ہوئے ہیں اورہم انھیں دعوت دیتے ہیںکہ آئیںاوراپنی آنکھوں سے خود دیکھیں کہ مدارس کسی قسم کی حکومتی امدادکے بغیر کس منظم انداز میں علم کی شمع کو روشن کیے ہوئے ہیں ، پرویز رشید نے بے لوث ہوکر تعلیم کو عام کرنے والے مدارس کے خلاف ہرزہ سرائی کرکے 20لاکھ سے زائد طلبہ وطالبات کے دلوں کو ٹھیس پہنچائی ہے ،
انہوں نے کہاکہ مدارس کے نظام تعلیم جیسا نظام اگر عصری اداروں میں بھی بن جائے تو یہ جہالت کے گٹاٹوپ اندھیرے ختم ہوجائیں گے اور پرویز رشید جیسے ملک وملت کے غدار وں اور مغربی ایجنٹوں کے بجائے ، مخلص حکمران پیدا ہوں گے ، انہوںنے کہاکہ نقل، رشوت خوری اور پیسے دیکر جعلی ڈگری حاصل کرنے والوں کو اہل علم اور ان کے مقابلے میںبے لوث ہوکر تعلیم کی شمع کو پوری دنیا میں روشن کرنے والوں کو جاہل سمجھنا جہالت کی انتہاہے ۔ انہوںنے مزید کہاکہ نقل ورشوت سے مبرا امتحانی نظام مدارس کی امتیاززی شان ہے ، عصری اداروں میں نقل کا رجحان نسل نو کو تباہی کے دھانے پر لے جارہاہے جبکہ مدارس کے طریقہ امتحان میں نقل کی کوئی گنجائش نہیں ،
مدارس کے نصاب اور نظام کی تبدیلی کی باتیں کرنے والے عصری اداروں کا قبلہ درست کریں جہاں پیسے لیکر ڈگری حاصل کرنا معمول بن چکاہے ، انہوںنے کہاکہ تعلیم کسی بھی قومیت ،ملک ، مذہب کا اہم ستون ہے اس میں سستی کرنے والی قومیں کبھی ترقی نہیں کرسکتیں ہمیں اپنے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے طلبہ کو تعلیم کے سستے مواقع فراہم کرتے ہوئے نقل اور رشوت کے ناسورسے پاک کرنا ہوگا،انہوںنے کہاکہ اس سلسلے میں مدارس کا تعلیمی نظام قابل تقلید ہے جہاں نقل تو کیا دوران امتحان طلبہ استاد کے سامنے سر اٹھانے کی بھی جرات نہیں کرتے۔