لاہور : متحدہ طلباء محاذ کے مرکزی صدر سرفراز نقوی کی سربراہی میں رکن تنظیموں کا اجلاس پاکستان مسلم لیگ ہائوس لاہور میں منعقد ہوا جس میں تمام طلباء تنظیموں کے سربراہان نے شرکت کی۔
اجلاس میں طے پایا کہ متحدہ طلباء محاذ12سے 17 ربیع الاول تک ہفتہ وحدت منائے گی، جس میں تمام مکاتب فکر کے زعما کو دعوت دی جائے گی اور اتحاد امت کے حوالے سے سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا شرکاء اجلاس نے اس بات پر زور دیا کہ اتحاد امت کی ضرورت جتنی اس دور میں ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔
متحدہ طلباء محاذ کے اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی کو بھی زیر بحث لاتے ہوئے شرکاء نے کہا کہ مودی سرکار جنگی جنون کی پالیسی سے باز رہے ورنہ پاکستان کی پوری قوم جو کہ دشمن کے مقابلے میں سیسہ پلائی دیوار کی طرح جم کر کھڑی ہے پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اور ملک عزیز کے نوجوان وطن کے دفاع کیلئے پا ک فوج کے شانہ بشانہ ہروقت آمادہ و تیار ہیں۔
متحدہ طلباء محاذ کے مرکزی صدر کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں برما کے مسلمانوں پر جاری ظلم و بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے شرکا نے کہابرمی مسلمانوں کے قتل عام اور ہجرت کے معاملہ پر حکومتی اداروں اور سول سوسائٹی کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ شرکاء نے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آپس کے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے برما کے مظلوم مسلمانوں کے تحفظ کیلئے پارلیمانی اور سفارتی سطح پر اپنا کردار ادا کرے۔
تمام طلباء تنظیموں کے رہنمائوں نے امریکی کمیشن کی جانب سے پاکستان کے تعلیمی نصاب میں اسلامیات کے مضامین میں تبدیلی لاکر اقلیتی راہنمائوں کو شامل کرنے اور اسلامی شخصیات کے کارناموں کے مضامین ختم کرنے اور سکولوں کی کتب میں صرف اسلام ہی سچا مذہب ہے،۔
جیسے مضامین کو ختم کرکے تمام مذاہب کی تعلیمات دینے کے مطالبہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ استعمار اور لادین قوتیں تعلیمی نصاب کو اپنا ہدف بنائے ہوئے ہیں جس سے نوجوان نسل کو دین سے دور کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں۔
پاکستان کی اکثریت اپنی تہذیب و ثقافت اور اسلام سے گہری وابستگی رکھتی ہے اس لئے نظام تعلیم کو سماجی ثقافتی، مذہبی حوالے سے مضبوط بنیاد پر استوار ہونا چاہئے، پاکستان کے نظام تعلیم کی حقیقی اساس مذہب پر ہی قائم ہو سکتی ہے۔
اجلاس میں گزشتہ روز طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔