کراچی (اسٹاف رپورٹر) موجودہ حالات میں طلبہ کو دینی علوم و فنون، عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم بھی دینی چاہیئے تاکہ طلباء فارغ ہونے کے بعد معاشرے کا ایک باوقار حصہ بن سکیں اور علم کے نور سے جہالت کے اندھیروں کو دور کریں ان خیالات کا اظہار مفتی عبدالسبحان قادری کے خلیفہ سید ارشد علی القادری بانی و مہتمم دارالعلوم سبحانیہ رحیمیہ نے ادارے میں طلباء کی پانچویں دستار فضیلت و جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ طلباء کو ہر فن سیکھ کر معاشرے میں باوقار ذریعہ معاش تلاش کرنا چاہیئے صرف خطابت،امامت اور موذنی کو ہی ذریعہ روزگار نہ بنائیں بلکہ اخلاص کے ساتھ دین کی خدمت بھی کریں ارشد علی القادری نے کہاکہ دارالعلوم سبحانیہ رحیمیہ میں اللہ کے فضل و کرم سے تحفیظ القرآن ،تجوید القرآن ،درس نظامی (مکمل کورس دورہ حدیث تک) عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم، (ٹیکنکل ایجوکیشن)کا شعبہ بھی قائم کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا مشن با باجان مفتی عبدالسبحان قادری کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قلب مسلم کو علم کے نور سے منور کرنا ہیاس مشن کو پورا کرنا فرد واحد کا کام نہیں بلکہ ہم سب کا اجتماعی کام ہے ارشد علی القادری نے درخواست کی کہ اس کار خیر میں ہر قسم کی مسلکی و فرقہ واریتی مصلحتوں کو پش پشت ڈال کر اللہ اور اُس کے رسول ۖ کی رضا کو مد نظر رکھتے ہوئے دین متین کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کر بڑھ چڑھ کر حصہ لیں انہوں نے کہاکہ دارلعلوم کے مستحق طلباء کی اعانت اور تعمیر کی ذمہ داری ہم سب پر ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مناظر اہلسنت پیر سید احمد علی شاہ سیفی نقشبندی نے کہاکہ اہلسنت و جماعت کے اداروں میں ادب کی تعلیم دی جاتی ہے
اس لئے اپنے بچوں کو اہلسنت و جماعت کے اداروں میں داخل کریں تاکہ وہ باادب بنیں پیر کا ادب ،استاد کا ادب ،بزرگوں کا ادب اور اپنے ماں باپ کا ادب کرنے والے بن سکیں تقریب سے اپنے خطاب میں مہمان خصوصی حضرت مفتی عبدالسبحان قادری کے صاحبزادے اور خلیفہ اول مفتی صاحبزادہ عبدالستار قادری (جو مردان سے تشریف لائے ) نے کہاکہ دارالعلوم سبحانیہ رحیمیہ گلشن سبحانی ہے والد صاحب کے حکم پر سید ارشد علی کاظمی القادری المعروف شاہ صاحب نے ایک غیر آباد علاقے میں اتنا عظیم ادارہ قائم کیا اور انشا اللہ تا قیام قیامت فیض سبحانی یہاں سے تقسیم ہوتا رہیگا اور یہ میرے والد محترم شیخ الحدیث مفتی عبدالسبحان قادری کی زندہ کرامت ہے۔
استاد العماء مفتی عبدالجبار کان نیازی نے جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مدارس ہی وہ مقامات ہیں جہاں سے معاشرے کی اصلاح کرنے والے پیدا ہوتے ہیں اور تعلیم کے بغیر انسانی شخصیت کی تعمیر ممکن نہیں اس موقع پر پیر طریقت صاحبزادہ عبدالقادرشاہ شیرازی ،پیر طریقت فخر اہلسنت پیر شیر محمد پتافی ،شیخ القراء قاری عبدالقیوم نقشبندی ،مولانا نصیب اللہ ،مولانا ماجد علی محمودی اور دیگر علماء اکرام نے اپنے خطاب میں علوم دینیہ تعلیم القرآن کی افادیت اور اہمیت پر روشنی ڈالی جبکہ ثناء خوان رسول ۖ سہیل محبوبی ،صاحبزادہ سید محمد عبدالرحیم ،مفتی عبدالسبحان قادری کے پوتے قاری عبدالرئوف قادری نے بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت پیش کیا۔
تقریب میں مولانا عبدالوکیل سبحانی قادری،مولانا اعظم قادری،مولانا عبدالحکیم نقشبندی ،قاری محمد سلیمان ،ڈاکٹر صوفی سید احمد علی شاہ نقشبندی ،مولو ی محمد رحیم بغدادی ،قاری کلیم اللہ خان ،علامہ محمد ہاشم جت نعیمی ،پیر عبدالرحمن سرہندی، مولاناگل محمد جت،علامہ زین العابدین شاہ،مولانا غلام محمد نعیمی ،قاری محمد سلیم قادری ،مولانا عبداللہ کامل ،مولانا عبدالغفور قادری ،مولنا مقبول احمد اور دیگر معزز علماء و مشائخ عظام اور اراکین انجمن نوجوانان انصار غلام مصطفی اور اہلسنت و جماعت کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔