لاہور : اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے زیر اہتمام طلبہ یونین پر پابندی کے تیرہ سال مکمل ہونے پر یوم سیاہ منایا۔ کراچی ، لاہور، فیصل آباد، پشاور،کوئٹہ اور اسلام آباد سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔
اس موقع پر ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ نے مرکزی حقوق طلبہ ریلی کی قیادت کی ۔ انہوں نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا آئین ہر شخص کو یونین سازی کا اختیار دیتا ہے، ریڑھی بان، رکشہ ڈرائیورز اور ٹیکسی چلانے والے یونین بنا سکتے ہیں مگر ملک کا باشعور طبقہ طلبہ اس بنیادی حق سے محروم ہیں۔
یونین پر پابندی سے اب تک پانچ جمہوری حکومتیں اقتدار میں آئیں مگر انہوں نے یونین پر پابندی کو ختم نہیں کیا۔سیاسی جماعتوں پر قابض موروثی سیاست دان طلبہ یونین کی بحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ چند وڈیرے ، جاگیرداراور سرمایہ دار اقتدار پر قابض ہیں۔ یونین کی وجہ سے متوسط اور تعلیم یافتہ قیادت سیاسی جماعتوں کو میسر آنی تھی، جو کہ ان سیاست دانوں کے اقتدار کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ کاکا خیل کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ یونین پر پابندی کی وجہ سے تعلیمی اداروں میں کرپشن اور اقرباء پروری عروج پر ہے۔
تعلیمی ادارے رفاہی اور فلاحی اداروں کی بھیک پر چل رہے ہیں۔ جامعہ کراچی میں یونین کے دور میں جب کراچی کی آبادی پچاس لاکھ سے تب102پوائنٹس چلتے تھے، اب جبکہ شہر کراچی کی آبادی اڑھائی کروڑ سے تجاوز کر رہی ہے مگر جامعہ کراچی کے پاس صرف پچیس پوائنٹس ہیں، اسی طرح جامعہ پنجاب، جامعہ پشاور اور ملک کے دیگر تعلیمی ادارے بھی خستہ حالی کا شکار ہیں۔
یونین پر پابندی کی وجہ سے لسانی ، علاقائی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر لڑائی جھگڑے عروج پر ہیں۔سینٹ کی کمیٹی طلبہ یونین کی بحالی پر متفق ہے مگر کون سی نادیدہ قوتیں ہیں جو یونین کی بحالی میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ناظم اعلیٰ جمعیت نے وزیر اعظم پاکستان اور صدر پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر طلبہ یونین کو بحال نہ کیا گیا اور اس کی بحالی کے لئے ٹھوس اقدامات نہ اٹھائے گئے تو صوبائی اور وفاقی اسمبلیوں کا گھیرائو کریں گے۔ پرامن احتجاج کو طلبہ کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔
پاکستان کے طلبہ جمہوریت ہیں اور اسی لئے احتجاج کا جمہوری طریقہ استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کی قیادت یونین کی بحالی کے لئے رائے عامہ ہموار کرنے کے لئے اراکین پارلیمنٹ، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے اہم افراد سے ملاقاتیں کرے گی اور یونین بحال ہوتے ہی ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں انتخاب میں بھرپور حصہ لے گی۔
دریں اثناء اسلامی جمعیت طلبہ لاہور نے سول لائنز کالج سے استبنول چوک تک ناظم لاہور جبران بن سلمان کی قیادت میں ریلی نکالی، جبکہ جامعہ پنجاب کے مختلف ڈیپارٹمنٹس میں یونین کے حوالے سے پروگرامز منعقد کئے گئے۔
سید امجد حسین بخاری سیکرٹری اطلاعات اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان