ممبئی (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت بھر میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے طلبہ پر تشدد کئے جانے کے خلاف اداکارہ ٹوئنکل کھنہ اور سونم کپور بھی مودی سرکار کے خلاف میدان میں آ گئیں۔
ٹوئنکل کھنہ نے ٹوئٹر پر ایک اخبار کی تصویر شیئر کی جس کی سرخی میں موجودہ بھارتی صورتحال کے حوالے سے یہ لکھا ہوا ہے کہ گزرے ہوئے کل میں علی گڑھ مسلم یونورسٹی کو نشانہ بنایا گیا تھا ، آج جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کو نشانہ بنایا گیا جب کہ آنے والے کل میں ان کا نشانہ آپ لوگ ہوں گے۔
ٹوئنکل کھنہ نے تصویر کے ساتھ بھارت کا حقیقی چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ بھارت ایسا ملک ہے جہاں طلبہ سے زیادہ گائے کو تحفظ دیا جاتا ہے۔ یہاں گائے ذبح کرنے پر پابندی تو ہے لیکن طلبہ پر تشدد کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
ٹوئنکل کھنہ نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ آپ احتجاج کرنے والے طلبہ مظاہرین کو تشدد کے ذریعے روک نہیں سکتے کیوں کہ ایسا کرنے سے مزید لوگ سڑکوں پر آئیں گے ،احتجاج ہوں گے اور ہڑتالیں ہوں گی۔ اور شیئر کردہ یہ تصویر اسی بات کی عکاسی کرتی ہے۔
دوسری جانب سونم کپور نے انسٹا گرام پر بھی تشدد کے واقعے پر لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے ملک میں کیا ہورہا ہے جو کچھ بھی ہورہا ہے اور بہت عجیب اور ناقابلِ شناخت ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ کیوں شروع ہوا ہے۔ جب جب آپ کی رائے و آواز بلند ہو یا غیر مقبول ہو تو پوشیدہ سچائی یہی ہوتی ہے کہ آپ کو اس کی سزا ملتی ہے۔ لیکن اب تو یہ بات کھل کر سامنے آچکی ہے اور میں اس روش سے ٖخوفزدہ ہوں۔ میری حمایت اور تائید جواہر لعل یونیورسٹی کے طالبعلموں کے ساتھ ہے جنہوں نے شاید مجھ سے بھی زیادہ بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے حامی شرپسندوں نے سب سے پہلے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پر حملہ کیا تھا اور اس کے بعد جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں حملہ کرکے درجنوں افراد کو زخمی کردیا تھا۔ اس دوران انہوں نے طالبات اور اساتذہ کو بھی نشانہ بنایا تھا۔ جب کہ یہ حملہ منظم انداز میں کیا گیا تھا اور اس کی باقاعدہ منصوبہ بندی واٹس ایپ پر کی گئی تھی۔ حملہ آوروں نے وندے ماترم، جے ہند اور غداروں کی موت کے نعرے بھی بلند کئے تھے۔