وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) گورنمنٹ پبلک ہائی سکول کا چھٹی جماعت کا طالب علم 13سالہ ذیشان ولد محمد سلیم دوران درس و تدریس دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق۔اساتذہ اور طلباء نے فوری طور پر ہسپتال پہنچایا لیکن وہ راستے میں ہیں دم توڑ گیا۔لواحقین کا اساتذہ کے خلاف احتجاج اور سکول انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی۔ان کا کہنا ہے کہ سکول کا ماحول غیر صحتمندانہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق چھٹی (بی) کا آخری پیریڈ جاری تھاکہ کلاس میں بیٹھا ہوا ذیشان ولد محمد سلیم ساکن غلہ منڈی وزیرآباداچانک بے ہوش ہو گیا ۔شور ہونے پرکلاس میں موجود مدرس محمد یوسف اور طلباء مدد کے لئے دوڑے اور ایک نجی کار میں ہسپتال پہنچایا۔ لیکن دل کے شدید دورے کے سبب طالبعلم ذیشان راستے میں ہی دم توڑ گیا۔۔ بتایا جاتا ہے کہ ذیشان کوپہلے ہی دل کے عارضہ کی شکائت تھی۔
ایمرجینسی کے باہر مرحوم ذیشان کے ورثاء نے اساتذہ کے خلاف احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ ان کی غیر ذمہ داری کی وجہ سے بچے کی جان گئی ہے کیونکہ سکول انتظامیہ بروقت طبی امداد فراہم نہ کر سکی اور نہ سکول میں ہنگامی طبی امداد کا بندو بست ہے۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ کلاس روم میں حبس کی وجہ سے بچے کا دل گھبرایا اور بے ہوش ہوا جبکہ سکول کا ماحول صحت عامہ کے حوالے سے غیر تسلی بخش ہے۔ ایمر جینسی میں ڈاکٹر کے معائنہ کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔سکول کے ہیڈ ماسٹر تنویر ملک اور دیگر اساتذہ نے ذیشان کے اچانک انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور سوگ میں سکول بند کردیا۔