اسلام آباد (جیوڈیسک) اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان رواں ماہ ہونے والے ضمنی انتخابات مل کر لڑنے پر اتفاق کر لیا۔
ملک میں سیاسی ماحول ایک بار پھر گرم ہوگیا اور اپوزیشن متحرک ہوگئی ہے، پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے ملاقات کی جس کے بعد شہبازشریف وفد کے ہمراہ متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملنے جا پہنچے، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت خود بتا رہی ہے کہ وہ کسی کے سہارے حکومت کر رہے ہیں۔
ن لیگ کے وفد کی پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے پارلیمنٹ لاجزمیں ملاقات ہوئی جس میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے ضمنی انتخابات مل کر لڑنے پر اتفاق کیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا کہ ضمنی انتخابات کیلئے مشترکہ امیدوار لائیں گے، ضمنی انتخابات میں مشترکہ امیدواروں کی حمایت کریں گے، ضمنی انتخابات سے متعلق دوسری جماعتوں سے بھی بات کررہے ہیں۔
سینیئر رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان قائرہ نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ ایک دوسرے کے امیدواروں کی حمایت کرے گی،کراچی، رحیم یار خان میں پیپلز پارٹی کو ن لیگ سپورٹ کرے گی، این اے 103 پر مشترکہ امیدوار سے متعلق مشاورت نہ ہو سکی، پنجاب میں پیپلزپارٹی ن لیگ کو سپورٹ کرے گی اور مشترکہ انتخابی مہم چلائیں گے۔
اس حوالے سے ن لیگ کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی نے ن لیگ کی حمایت کا اعلان کیا ہے، ہم مل کر انتخابی عمل میں ایک دوسرے کا ساتھ بھی دیں گے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ایم ایم اے کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی سربراہی اپوزیشن کو دینے کی روایت توڑی گئی تو اپوزیشن جماعتیں نمائندگی نہیں کریں گی۔
مولانا فضل ا لرحمان نے حکومت کو جعلی قرار دیتے ہوئے اپوزیشن کے متحد ہونے اور میاں نوازشریف کی طرف سے رہنمائی کرنے کی ضرورت پہ زور دیا۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے سینیئررہنما خورشید شاہ نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں طے پایا کہ پی اے سی کی سربراہی اپوزیشن کو نہ دینے پر اپوزیشن کسی کمیٹی کیلئے نام نہیں دے گی۔ یہ بھی اتفاق کیا گیا کہ اپوزیشن جماعتیں پی اے سی کی سربراہی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گی۔
ذرائع کے مطابق ضمنی الیکشن میں سیٹ ایڈجسمنٹ پر مشاورت کے دوران طے پایا کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں مسلم لیگ ن کے امیدواروں کی حمایت کرے گی جبکہ مسلم لیگ ن ان نشستوں پر پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی حمایت کرے گی جن پر پیپلز پارٹی عام انتخابات میں دوسرے نمبر پر رہی۔
شہباز شریف کی جانب سے اپوزیشن کا اجلاس جلد بلائے جانے کا امکان ہے۔