بھمبر کی خبریں 8/12/2014

Bhimber

Bhimber

سب جیل بھمبر آزاد کشمیر کی حساس ترین جیل ہونے کے باوجود جدید سیکورٹی آلات نہ ہونے اور تعینات

بھمبر( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) سب جیل بھمبر آزاد کشمیر کی حساس ترین جیل ہونے کے باوجود جدید سیکورٹی آلات نہ ہونے اور تعینات عملہ کے پاس جدید اسلحہ کی کمی کسی بڑے واقعہ کے ہونے کا خدشہ اعلیٰ جیل حکام کے دوروں کے باوجود سیکورٹی آلات اور نئے اسلحہ کی فراہمی نہ ہو سکی جیل عملہ عدم تحفظ کا شکار شہریوں کا بھی سب جیل بھمبر میں جدید سہولتوں کی کمی پر تشویش کا اظہار تفصیلات کے مطابق سب جیل بھمبر جو کہ آزادکشمیر کی حساس ترین جیل ہے جیل میں تعینات عملہ کے پاس جدید دور کے سیکورٹی آلات جن میں میٹل ڈکیٹٹر ، سکینر ، واک تھرو گیٹ ، موبائل جیمر اور سیکورٹی کیمرے وغیرہ موجود نہیں ہیں جس سے جیل حکام کو سیکورٹی فول پروف رکھنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے جبکہ تعینات عملہ کے پاس موجود اسلحہ کی اکثر مقدار دیسی ساخت کی ہے اور دور حاضر کے جدید ترین اسلحہ کی بجائے وہی پرانا اور روایتی اسلحہ فراہم کیا گیا جو کسی بھی ناگہانی صورت میں جواب دے سکتا ہے سب جیل بھمبر آزاد کشمیر کی حساس ترین جیل ہے جیل میں انتہائی خطر ناک قیدی قید ہیں جو بڑے گروپس سے تعلق رکھتے ہیں جن کی سیکورٹی کیلئے سب جیل بھمبر میں جدید آلات اور جدید اسلحہ نہ ہونے سے کوئی بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے جدید سیکورٹی آلات کی کمی ، نفری کی کمی اور جدید اسلحہ نہ ہونے کے باعث جیل میں تعینات اہلکاران بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں جبکہ شہریوں نے انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات سے حساس ترین جیل بھمبر کیلئے جدید سیکورٹی آلات اور جدید اسلحہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حلقہ برنالہ میں موجودہ سیاسی قیادت نے لینڈ مافیا اور محکمہ مال سے مل کر غریب مہاجرین کی زمینیں

بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) حلقہ برنالہ میں موجودہ سیاسی قیادت نے لینڈ مافیا اور محکمہ مال سے مل کر غریب مہاجرین کی زمینیں ہتھیانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو یونین کونسل ملوٹ کی اعوان برادری آئندہ الیکشن میں موجودہ سیاسی قیادت کو ان کی اوقات یاد دلا دئیگی محکمہ مال اپنی روش تبدیل کرے بصورت دیگر علاقہ کے غریب مہاجرین مظفرآباد کی طرف مارچ کرینگے ان خیالات کا اظہار کڈہالہ کے علاقہ ڈھمک حاجی پورہ کے رہائیشیوں ملک رمضان، ملک یونس، حاجی گل محمد ، عبدالحمید اعوان نے دیگر کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بنڈالہ سے تعلق رکھنے والے ایک با اثر شخص راجہ محمد انور نے ہمارے زیر قبضہ رقبہ میں حصہ داریاں ڈالنے اور ہماری زمینیں جعلی گرداوریاں لگو ا کر فروخت کرنے کا سلسلہ جاری کر رکھا ہے اس با اثر شخص نے جسے موجودہ سیاسی قیادت کی آشیر باد حاصل ہے سے ملکر ہمیں بے گھر کرنے اور پاکستان سے محبت کی سزا دے رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کر کے آزاد کشمیر میں آئے اب محکمہ مال اور با اثر لینڈ مافیا ہمیں دوبارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں ہجرت کیلئے مجبور کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی قیادت کی طرف سے لینڈ مافیا کی سر پرستی نے علاقہ کی اعوان برادری کو یہ سوچنے پر مجبور کر دگیا ہے کہ ہم آئندہ الیکشن میں اسی امیدوار کی حمایت کرینگے جو ہمارے حقوق کی حفاظت کرے اور پرانے سیاستدانوں کو بھی ان کی اوقات یاد دلا دینگے جو ہمارے ووٹ کی طاقت سے آج اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارا محکمہ مال سے مطالبہ ہے کہ وہ اپنی روش تبدیل کرے اور با اثر لینڈ مافیا کی بجائے غریب اور مظلوم طبقہ کی حقیقت کے مطابق مدد کرے بصورت دیگر ڈھمک کے رہائشی مہاجرین مظفرآباد اسمبلی کے سامنے اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محکمہ صحت ضلع بھمبر کے زیر اہتمام خسرہ سے بچائو کی 12 روزہ قومی خسرہ مہم کا بھمبر میں آغاز ہو گیا
بھمبر ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) محکمہ صحت ضلع بھمبر کے زیر اہتمام خسرہ سے بچائو کی 12 روزہ قومی خسرہ مہم کا بھمبر میں آغاز ہو گیا ٹارگٹ حاصل کرنے کیلئے 119 ٹیمیں تشکیل ڈیڑھ لاکھ بچوں کو خسرہ سے بچائو کے ٹیکے جبکہ پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جائینگے قومی خسرہ مہم میں محکمہ صحت بھمبر کے 600 سے زائد ملازمین حصہ لینگے گھر گھر سکولوں اور فیکس سنٹروں پر ٹیکے لگائے اور قطرے پلائے جائینگے WHO اور NIH کے نمائندے قومی خسرہ مہم کو مانیٹر کرینگے تفصیلات کے مطابق ملک بھمبر کی طرح ضلع بھمبر میں محکمہ صحت کے زیر اہتمام خسرہ سے بچائو کی 12 روزہ قومی خسرہ مہم کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ضلع بھمبر میں ڈیڑھ لاکھ بچوں کو خسرہ سے بچائو کے ٹیکے اور پولیو کے قطرے پلانے کا ٹارگٹ حاصل کرنے کیلئے محکمہ صحت نے 19 ٹیمیں تشکیل دی ہیں ہر ٹیم 5 افراد پر مشتمل ہے یوں 600 کے قریب ملازمین اس مہم میں حصہ لینگے مہم کے دوران 10 سال تک کے بچوں کو خسرہ سے بچائو کے ٹیکے جبکہ 6 سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جائینگے محکمہ صحت کے ملازمین ، سوشل موبلائز گھر گھراور سکولوں میں جا کر بچوں کو ٹیکے اور قطرے پلائینگے اس کے علاقہ محکمہ صحت نے 39 فکس سنٹر بنا رکھے ہیں جبکہ 80سے زائد موبائل ٹیمیں بنا رکھی ہے قومی خسرہ مہم کو مانیٹرنگ کرنے کیلئے WHO اور NIH کے نمائندے بھی متحرک ہیں قومی خسرہ مہہم کے آغاز پر DHO ڈاکٹر طارق محمود چوہدری نے کہاکہ 20 دسمبر تک یہ مہم جاری رہے گی میڈیا اور عوام محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کریں تا کہ مہم کو کامیاب بنایا جا سکے۔