بہاولنگر (جیوڈیسک) ایک طرف موت کی جھولی میں گرتی معصوم زندگیاں۔ دوسری جانب اسپتال انتظامیہ روایتی بے حسی کا لبادہ اوڑھ کر حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
بہاولنگر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں غیر میعاری دواؤں کے سبب پندرہ روز میں چوون بچے زندگی کی بازی ہار گئے۔ اسپتال میں موت کا رقص ہوتا رہا لیکن اسپتال انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہی۔
ماؤں کی گودیں خالی ہو نے پر کسی مسیحا کا دل نہ پسیجا تو اپنے پیاروں کی اموات پر غم سے نڈھال ورثا سراپا احتجاج بن گئے۔ غم سے نڈھال والدین کا کہنا تھا اگر علاج ہی نہیں کرنا تو ایسے اسپتال بند کر دیے جائیں۔
بچوں کی اموات اور عملے کی بے توجہی پر ایم ایس فیاض انور بھی تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ ایم ایس فیاض انور کا کہنا ہے ادویات جیسی بھی ہیں خریداری ای ڈی او ہیلتھ نے کی ہے۔