اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پانی و بجلی مصدق ملک نے کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا گیا ہے۔ حکومت اگر سبسڈی دینے کے لیے نوٹ چھاپتی ہے تو افراط زر میں تین گنا اضافہ ہو گا اگر ایسا ہوا تو عوام کوبجلی نہیں روٹی کے لالے پڑ جائیں گے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پانی و بجلی مصدق ملک نے ذرائع سے گفتگو میں واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے جاری کیا گیا۔
بجلی کی قیمتیں بڑھانے کا نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ اس قسم کے نوٹیفکیشن جاری کرنا نیپرا کی ذمے داری ہے۔اس لیے بجلی کی قیمتوں کا نوٹیفکیشن نیپرا جاری کرے۔ مصدق ملک نے کہا کہ حکومت کو بجلی کی مد میں جو سبسڈی دینی پڑے گی وہ تقریبا 500 یا 600 ارب روپے بنتی ہے۔ جس کے لیے حکومت کو نوٹ چھاپنے پڑیں گے۔ اگر حکومت نینوٹ چھاپے تو افراط زر میں 3 سے 4 گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔