کراچی: انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے ناظم سیف الاسلام نے کہا ہے کہ کراچی میں تعلیم کا جنازہ نکالا جا چکا ہے، ہر طرف لوٹ مار مچی ہوئی ہے، پرائیوٹ اسکولوں میں ہر دو مہینے بعد ایک فیس کا نیا کالا قانون نافذ کردیا گیا ہے۔
اسکول وین کے اپنے قوانین، ہر سال بڑھتی ہوئی فیس، سرکاری اسکولوں میں استاد نہیں، عملہ نہیں، کتابیں نہیں اور بعض سرکاری اسکول ہی ناپید ہوگئے ہو چکے ہیں، انجمن طلبہ اسلام کے وفد کی جانب سے ان شکائیتوں کے ساتھ کراچی کے میٹرک بورڈ کا دورہ کیا گیا مگر وہاں طلبہ کی بے بسی اور بے یار و مددگار صورت دیکھ کر انتظامیہ سے پہلے طلبہ سے فردا فردا ملاقات کی گئی اور ان سے ان کے مسائل معلوم کئے گئے، معلوم ہوا کہ اس سال میٹر ک بورڈ میں بڑے پیمانے پر دھاندلی شدہ نتائج کا اعلان کیا گیا ہے، نویں جماعت میں اچھے نمبروں سے پاس طلبہ کو کثیر تعداد میں میٹرک میں فیل کردیا گیا ہے۔
اس پر یہ ظلم بھی کہ جب وہ طلبہ میٹرک بورڈ کراچی پہنچے تو وہاں پر اسکراٹنی فارم نا پید ہیں، انٹظامیہ طلبہ اور ان کے والدین کو بدتمیزی اور غیر اخلاقی طریقے سے پیش آرہی ہے، وہی والدین اور طلبہ جب میٹرک بورڈ کی عمارت سے نکلتے ہیں تو انہیں مختلف پان کی کیبن اور فوٹ پاتھ پر عملے کے مختلف چپراسی اور ذمہ داران تیس روپے کا فارم سو روپے میں فروخت کرتے ہوئے نظر آتے ہیں، علاقے کی پولیس باقائدہ ایک مخصوص منافع پر ان کی سرپرستی کر رہی ہے، ثانوی تعلیمی ادارے انٹر بورڈ میں داخلے کی آخری تاریخیں ہیں۔
اگر فوری اقدامات نہ کئے گئے تو سینکڑوں طلبہ کو تعلیمی سال ضائع ہوجائے گا، ہمیں نئے چیئرمین جناب انوا ر احمد زئی صاحب سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں ، ہم ان سے درخواست کرتے ہیں کہ ہنگامی بنیادوںپر ایکشن لیں اور میڈیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عملے اور پولیس کی کارستانیوں پر بھی نظر کرلے، ہمیں حیرت اس بات پر ہوتی ہے کہ اتنے بڑے بڑے تجزیہ نگار اور اینکر پرسن ایان علی کے جوتے، میرا کی انگریزی اور متھرا کی بد لباسی پر گھنٹوں پروگرام کر لیتے ہیں مگر کبھی بھی انہیں تعلیم کا جنازہ نظر نہیں آتا ہے۔
کراچی ڈویژن کے خصوصی وفد نے مختلف طلبہ سے ان کے مسائل معلوم کئے اور ناظم انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن نے کہا کہ نویں جماعت کے بہترین کامیاب طلبہ و طالبات کو ہمارے غیر یقینی تعلیم نظام نے میڑک کلاس میں فیل کردیا ، کراچی بورڈ ملک کا سب سے نکما بورڈ بن چکا ہے، جامشورو اور سکھر بورڈ بھی معیار تعلیم میں کراچی سے آگے نکل چکے ہیں، کراچی بورڈ نے اگ الگ سرچارج اور فارم کی بلیک مارکیٹنگ کو باقائدہ دھندہ بنا لیا ہے، تیس روپے کا فارم سو روپے میں مل رہا ہے، کراچی ڈویژن کے وفد میں جنرل سیکرٹری کراچی بابر مصطفائی ، بلال رضا، اور دیگر ذمہ داران نے شرکت کی۔