سوڈان (اصل میڈیا ڈیسک) سوڈان میں 25 اکتوبر کو فوج کی فوجی مداخلت اور اس کے بعد کے فیصلوں کے خلاف مظاہروں میں 1 پولیس اہلکار اور 1احتجاجی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
مزاحمتی کمیٹیوں کی اپیل پر ہزاروں حکومت کے حامی کل دارالحکومت خرطوم اور کچھ شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے۔
خرطوم کے علاقے شروینی میں جمع ہونے والے اور صدارتی محل کی طرف مارچ کرنے والے مظاہرین نے فوجی بغاوت کے خلاف نعرے لگائے اور انتظامیہ کو جلد از جلد سول انتظامیہ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔
سوڈانی پولیس نے بغاوت مخالف مظاہرین کو، جو صدارتی محل کی طرف مارچ کر رہے تھے، کو آنسو گیس اور صوتی بموں سے منتشر کیا۔
پولیس کی مداخلت کے نتیجے میں درجنوں مظاہرین گیس سے متاثر ہوئے۔
25 اکتوبر سے ملک میں جاری احتجاجی مظاہروں میں سینکڑوں مظاہرین اصلی گولیوں ، صوتی اور گیس بموں سے زخمی ہوئے اور 64 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
سوڈان میں 25 اکتوبر کو فوج کی فوجی مداخلت اور اس کے بعد کے فیصلوں کے خلاف مظاہروں میں 1 پولیس اہلکار اور 1احتجاجی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
مزاحمتی کمیٹیوں کی اپیل پر ہزاروں حکومت کے حامی کل دارالحکومت خرطوم اور کچھ شہروں میں سڑکوں پر نکل آئے۔
خرطوم کے علاقے شروینی میں جمع ہونے والے اور صدارتی محل کی طرف مارچ کرنے والے مظاہرین نے فوجی بغاوت کے خلاف نعرے لگائے اور انتظامیہ کو جلد از جلد سول انتظامیہ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔
سوڈانی پولیس نے بغاوت مخالف مظاہرین کو، جو صدارتی محل کی طرف مارچ کر رہے تھے، کو آنسو گیس اور صوتی بموں سے منتشر کیا۔
پولیس کی مداخلت کے نتیجے میں درجنوں مظاہرین گیس سے متاثر ہوئے۔
25 اکتوبر سے ملک میں جاری احتجاجی مظاہروں میں سینکڑوں مظاہرین اصلی گولیوں ، صوتی اور گیس بموں سے زخمی ہوئے اور 64 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔