سوڈان: فوجی عبوری کونسل اور حزب اختلاف کے درمیان اتفاق

Protest

Protest

سوڈان (جیوڈیسک) سوڈان میں عبوری دور کی انتظامیہ کے موضوع پر فوجی عبوری کونسل اور حزب اختلاف پر مشتمل آزادی و تبدیلی ڈکلیریشن فورسز کے درمیان اتفاق رائے ہو گیا ہے۔

سوڈان حزب اختلاف کے حکام میں سے ایک نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ صدارتی کونسل فوجی اور سول افراد پر مشتمل ہو گی تاہم انہوں نے تفصیلی معلومات فراہم نہیں کیں۔

دوسری طرف پیپلز کانگریس پارٹی کے مشاورتی اجلاس پر مظاہرین نے دھاوا بول دیا اور مظاہرین کے پتھراو کے نتیجے میں 64 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

پارٹی کے جنرل سیکریٹری برائے سیاسی امور ادریس سلیمان نے دارالحکومت خرطوم کے پارٹی مرکز سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پارٹی اجلاس پر مظاہرین کے حملے اور پتھراو کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 64 افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

سلیمان نے کہا ہے کہ فوج سے منسلک فوری تعاون فورسز نے 100 سے زائد پارٹی اراکین کو حراست میں لے کر کوبر جیل منتقل کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پارٹی کی حیثیت سے ہم تشدد کے خلاف اور سوڈان کی سلامتی و استحکام کے حق میں ہیں۔

امن، انصاف اور آزادی پر زور دیتے ہوئے سلیمان نے کہا ہے کہ پارٹی نے سوڈان کے انقلابی دور میں ایک موئثر کردار ادا کیا ہے۔ ہم نے مظاہرین کو سابق انتظامیہ کے جبر سے بچانے کے لئے بھاری کوشش کی ہے اور یہ انقلاب تمام سوڈانیوں کا ہے۔

حزب اختلاف کی آزادی و انقلاب ڈکلیریشن فورسز نے پیپلز کانگریس پارٹی کے اراکین پر کئے جانے والے حملے کی مذمت کی ہے۔

حزب اختلاف کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ آزادی، امن اور انصاف انقلاب کے ناقابل تغیر اصول ہیں اور وجہ خواہ کچھ بھی ہو ہم حملے کی مذمت کرتے ہیں اور ہر ایک کے اجتماع اور آزادی اظہار کے حق کا دفاع کرتے ہیں۔