سوڈان (جیوڈیسک) سوڈان میں ہزاروں مظاہرین صدر عمرالبشیر کیخلاف سڑکوں پر آ گئے۔ سوڈانی صدر کو بیک وقت اپوزیشن اور امریکی مخالفت کا سامنا، صدر عمر البشیر سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ۔ سوڈان میں پٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد اپوزیشن کے احتجاج سے پھوٹنے والے مظاہروں میں مزید شدت آ گئی ہے اور تقریبا تین ہزار مظاہرین صدر عمر البشیر سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خرطوم کی گلیوں میں نکل آئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان میں حالیہ بدامنی کی لہر چھ روز قبل شروع ہوئی تھی تاہم سوڈان کے وزیر داخلہ کی طرف سے مظاہرین کے خلاف سخت زبان اور آہنی ہاتھ استعمال کرنے کے بعد ان مظاہرین کا اتنی بڑی تعداد میں باہر آ جانا صورت حال کے مزید سنگین ہونے کا اظہار ہے۔ اس سے پہلے محض چار پانچ دنوں میں اپوزیشن کے مطابق 140 جبکہ حکومت کے بقول 33 افراد مارے جا چکے ہیں۔
سوڈانی صدر جنہیں ملک کے اندر اس وقت سخت مزاحمت کا سامنا ہے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امریکی ویزا جاری نہ ہونے کی وجہ سے شرکت نہ کر سکنے کے علاوہ عالمی سطح پر عالمی طاقتوں کے غضب کا بھی نشانہ ہیں۔ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے مشرقی ضلع میں۔
ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر جمع ہو کر صدر عمر البشیر کی حکومت کو چیلنج کر رہے تھے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ہزاروں مرد و خواتین اور نوجوان صدر قاتل اور آزادی کے نعرے لگا رہے تھے۔ دوسری جانب حکومت نے میڈیا اور سوشل میڈیا پر سخت قدغنیں عائد کر دی ہیں تا کہ اپوزیشن کی اس تحریک کو عوام میں پذیرائی نہ مل سکے۔