سوڈانی خاتون کو عیسائیت قبول کرنے پر سزائے موت

Sudanese

Sudanese

خرطوم (جیوڈیسک) ایک سوڈانی عدالت نے 27 سالہ خاتون کو اسلام چھوڑ کر عیسائیت قبول کرنے پر موت کی سزا سنادی ہے۔ عدالتی ذرائع نے بتایا کہ مریم یحییٰ ابراہیم کو اپنے نئے مذہب کو چھوڑ کر اسلام کی طرف واپس آنے کا حکم دیا گیا تھا۔

ان پر ایک عیسائی شخص کے ساتھ شادی کرنے پر زنا کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ عدالت نے خاتون کو واپس اسلام کی جانب لوٹ جانے کا حکم دیا گیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ عیسائی ہیں جس کے بعد سزا سنائی گئی۔

عدالت کے باہر پچاس کے قریب مظاہرین ‘مذہب کی آزادی’ کے پوسٹرز لیے کھڑے تھے جبکہ کچھ افراد نے فیصلے کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ مغربی سفارت خانوں اور سوڈان میں انسانی حقوق کے کارکنان نے فیصلے کی مذمت کی ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور سوڈانی حکومت کو ہر مذہب کا احترام کرنا چاہیئے۔