شنگھائی (جیوڈیسک) وزیر اعظم بلٹ ٹرین کے ذریعے بیجنگ سے شنگھائی پہنچ گئے، ٹرین میں نواز شریف نے چینی کمپنیوں کے سربراہوں سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ سفر کے دوران وزیراعظم کو بلٹ ٹرین کے بارے میں بریفنگ دی گئی، ٹرین میں نوازشریف کی چائنہ انجینئرنگ کارپوریشن کے صدر سے ملاقات ہوئی۔
جس میں ان کا کہنا تھا کہ چائنہ کارپوریشن پاکستان میں بجلی کی بہتر پیداوار کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔دوران سفر ہوا دے کمپنی کے سربراہ سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ چینی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی سہولتیں دیں گے۔ ہوادے کمپنی پاکستان میں چار ہزار انجینئزرکو تربیت دے چکی ہے۔
گجوبہ کمپنی کے سربراہ سے ملاقات میں نوازشریف نے انہیں پاکستان میں توانائی کے مزید منصوبے شروع کرنے کی دعوت دی۔ گجوبہ کمپنی پاکستان میں نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ پر کام کر رہی ہے جو دوہزار سولہ میں مکمل ہو گا۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کراچی سے لاہور تک بلٹ ٹرین چلانا چاہتے ہیں۔
وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف، وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے وزیر احسن اقبال، سیکرٹیری خارجہ جلیل عباس اور وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز بھی ان کے ساتھ شریک ہیں۔