کراچی (جیوڈیسک) شوگرملز مالکان نے نیا سیزن شروع ہونے سے چند روز قبل منافع خوری کی غرض سے پیر کو سندھ میں غیراعلانیہ طور پرفی کلوگرام چینی کی قیمت میں 2 روپے کا اضافہ کردیا ہے جبکہ پنجاب میں یکدم 4 تا5 روپے کا اضافہ کردیا ہے۔
’’شوگر ملز مالکان نے یہ موقف اختیار کیا کہ چونکہ ملوں میں چینی کے ذخائر انتہائی محدود ہیں اور گنا بیلنے کے نئے سیزن میں ابھی تاخیر ہے۔ جس کی وجہ سے انہوں نے قیمتوں میں اضافہ کیا کیونکہ مارکیٹ میں چینی کی طلب بڑھ گئی ہے جبکہ تھوک مارکیٹ کے چینی کے بیوپاریوں نے ملزمالکان کے اس موقف کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ مارکیٹ میں چینی کی ڈیمانڈ میں اضافہ نہیں ہوا بلکہ پیر کو غیراعلانیہ طور پر چینی کی قیمتوں میں اضافے کے سبب سندھ میں فی 100 کلوگرام بوری کی قیمت 200 روپے کے اضافے سے 5500 روپے جبکہ پنجاب میں یکدم 400 تا 500 روپے کے اضافے سے فی 100 کلوگرام چینی کی بوری کی قیمت 5800 تا 5900 روپے ہوگئی ہے۔
قیمت میں غیرمتوقع اضافے کی وجہ سے کراچی کی تھوک مارکیٹوں میں پیر کوچینی کی فروخت میں75 تا80 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ دوسری جانب ملزمالکان کا کہنا ہے کہ سندھ میں گنا بیلنے کا نیا سیزن 21 نومبر سے شروع ہوگا جبکہ پنجاب میں گنا بیلنے کا نیا سیزن 2 ہفتے بعد شروع کیا جائے گا۔
صارفین نے شوگرملز مالکان کی جانب سے چینی کی قیمتوں میں من مانے اضافے پروفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ماتحت ذمے دار محکمے متحرک کریں تاکہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لیا جائے، ملزمالکان نے یکطرفہ اور بلاجواز قیمتوں میں اضافہ کرکے حکومت کی رٹ کو ایک بارپھرچیلنج کردیا ہے۔