کراچی (جیوڈیسک) ملک میں چینی کی خوردہ قیمتیں 65 روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئیں جو 2ماہ قبل 55 روپے فی کلوگرام تھیں تاہم حکومت کی جانب سے شوگرملز کو سبسڈی کے ساتھ 5لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت کے بعد قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ شروع ہوا، اس دوران قیمتیں 10 روپے یا 18.18 فیصد بڑھ گئیں۔
یاد رہے کہ شوگر ملز کی جانب سے حکومت پر چینی کی برآمدات میں اضافے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا تاہم بیرون ملک چینی کی قیمت کم ہونے کے باعث پاکستان سے ایکسپورٹ ممکن نہیں تھی، گزشتہ ماہ بھی چینی کی عالمی قیمتوں میں 4.1 فیصد کمی آئی جس کی وجہ وافر سپلائی ہے، پاکستان میں بھی چینی کی قلت نہیں تاہم برآمدات کی اجازت کے بعد سے نرخ بڑھ رہے ہیں۔
اس وقت اسلام آباد، راولپنڈی، بہاولپور، بنوں اور لاہور میں قیمتیں 65 روپے فی کلوگرام تک پہنچ چکی ہیں جبکہ کوئٹہ میں 64 اور کراچی میں قیمت 62 روپے سے بھی بڑھ گئی ہے، اسی طرح گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان اور پشاور میں بھی چینی کی قیمتیں 62 روپے فی کلوگرام تک پہنچ چکی ہیں، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ میں بھی نرخ 60 روپے فی کلو بتائے جا رہے ہیں۔
پاکستان بیوروشماریات کے مطابق ایک ہفتے میں چینی کی قیمتیں 3.02 فیصد بڑھیں، جنوری کے اختتام پر ملک میں چینی کے اوسط نرخ 60 روپے 25 پیسے فی کلوگرام تھے جواب 62 روپے 7 پیسے فی کلوگرام ہوگئے ہیں۔
تاہم یہ نرخ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 13.85 فیصد زیادہ ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستان نے جنوری سے دسمبر2015 کے دوران 90لاکھ 72 ہزار ڈالر کی 20ہزار117 میٹرک ٹن چینی برآمد کی جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 9کروڑ 85لاکھ 7ہزار ڈالر کی 2لاکھ 4 ہزار 448 میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی تھی، اس طرح گزشتہ 6ماہ میں پاکستان سے چینی کی برآمد مالیت کے لحاظ سے 90.79 فیصد جبکہ حجم کے لحاظ سے 90.16 فیصد کم ہوئی۔