گنے کی امدادی قیمت 250 روپے فی من مقرر کی جائے ، کسان بورڈ

Sugarcane

Sugarcane

لاہور (جیوڈیسک) کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین خان نے حکومت سے گنے کی امدادی قیمت 250 روپے فی من مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سال 13-2012 اور 14-2013 کے لیے حکومت نے جو قیمت مقرر کی تھی اس سے کاشتکاروں کے اخراجات بھی پورے نہیں ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت دیانتداری سے گنے کی فی ایکڑ پیداوار پر اٹھنے والے اخراجات کے اعتبار سے گنے کی امدادی قیمت مقرر کرے، کیونکہ گزشتہ دو برس سے گنا کاشتکاروں کے لیے گھاٹے کا سودا ثابت ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی کماد کمیٹی کے تخمینہ کے مطابق پاکستان میں گنے کی اوسط فی کس پیداوار 600 من فی ایکڑ ہے، جس پر کم و بیش ایک لاکھ 19 ہزار روپے لاگت آتی ہے جو 198 روپے 33 پیسے فی من بنتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سخت محنت کے بعد کاشتکار کے لیے یہ ممکن نہیں کہ گنا 200 روپے فی من چینی ملوں کے حوالے کر دے۔ کسان بورڈ پاکستان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گنے کی کم از کم قیمت 250 روپے فی من مقرر کی جائے اس سے کم قیمت کاشت کاروں کے لیے سراسر گھاٹا ہے۔

جب کہ حالیہ سیلاب نے بھی کماد کی فصل کو نقصان پہنچایا ہے۔حکومت کی ناقص زرعی پالیسیوں سے کاشتکار مسلسل خسارے میں جا رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس بات کو بھی یقینی بنائے کہ چینی ملوں کی جانب سے کاشتکاروں کو ان کی فصل کی قیمت فوری ملنی چاہیے۔ کسان بورڈ پاکستان نے کیش پے منٹ رسید (سی پی آر) کو چیک کا درجہ دینے یا کاشت کاروں کو گنے کی ادائیگیاں بذریعہ چیک کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔