لاہور : لائوڈ سپیکر ایکٹ کی آڑ میں علماء کی گرفتاریاں کرکے ناجائز مقدمے بنانے، مساجد سے لائوڈ سپیکر اترواکر اذان کی آواز کو محدود کرنے اورناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قانون میں غیر ملکی مداخلت پر سنی مجلس عمل کے زیر اہتمام داتا دربار سے پنجاب اسمبلی تک عظیم الشان ”ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مارچ” کیا گیا، ہزاروں غلامان رسول نے شرکت کی۔ مقررین میں سنی مجلس عمل کے چیئرمین پیر محمد افضل قادری، شیخ الحدیث علامہ خادم حسین رضوی، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی، سید مختار رضوی، پیر مصطفی اشرف، پیر سید علی ذوالقرنین نقوی، مولانا محمد ضیاء اللہ قادری، پیر میاں تنویر احمد، ڈاکٹر محمد عارف نعیمی، علامہ نصر اللہ خاں، صاحبزادہ ذکاء اللہ رضوی، پیر سید عبد الغفار شاہ، پیر سید خرم ریاض، مولانا محمد اعجاز اشرفی، مولانا غلام ربانی اور دیگر شامل تھے۔
سنی مجلس عمل کے چیئرمین پیر محمد افضل قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ سنی مجلس عمل مساجد اور دین کے خلاف ہونے والی ہر قسم کی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ لائوڈ سپیکر ایکٹ کی آڑ میں علماء کو گرفتار کرکے ضرب عضب آپریشن کے خلاف گہری ساز ش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خود کش حملے حرام اور کفر ہیں۔ اسلام اس کی ہرگز اجازت نہیں دیتا، خود کش حملے کرنے کرانے والے جہنمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس دہشت گردوں کو پکڑنے کی بجائے جوتوں سمیت مسجدوں میں گھس کر مسجدوں کے سپیکر اتار رہی ہے۔
پولیس گردی کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوںنے کہا کہ مساجد میں حکمرانوں کا نہیں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قانون چلے گا۔ ریلی میں مختلف قراردادیں پیش کی گئیں۔ جن میں حکمرانوں سے مطالبہ کیا گیا کہ بادشاہی مسجد سے چوری ہونے والے نعلین مبارک بازیاب کروائے جائیں۔ غازیان اسلام کو فوراً باعزت طور پر رہا کیا جائے۔ 295-C کے قانون کو غیر موثر کرنے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ کسی شاتم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آج تک سزائے موت نہیں ہوئی۔ حکمران توہین رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں جتنے مجرم جیلوں میں بند ہیں انہیں پھانسی دے۔ دہشت گردوں کو اسلام اور پاکستان کا بدترین دشمن قرار دیا گیا اور پاک فوج اور ضرب عضب آپریشن کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا اورمطالبہ کیا گیا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک پاک فوج ضرب عضب آپریشن جاری رکھے۔
امن کمیٹیوں سے دہشت گردوں کے سرپرست کالعدم تنظیموں سمیت جرائم پیشہ افرادکو نکالا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اسلامی ریاست میں غیر مسلم شہریوں کے لئے ارشاد ہے: ”ان کا خون ہمارے خونوں کی طرح ہے اور ان کے مال ہمارے مالوں کی طرح ہیں”۔ لہذا لاہور میں مسیحی کمیونٹی کے چرچوں میں بم دھماکوں اور جانی ومالی نقصان کی مذمت کرتے ہیں اور جن درندوں نے دو مسلمانوں کو زندہ جلایا ہے ان کیلئے غیر جانبدارانہ کمیشن فوری قائم کرکے مجرموں کو قرارواقعی سزا دی جائے۔
ملک کوسیکولر بنانے کے لئے سیکولر لابی یہ کہہ رہی ہے کہ شہادت اور جہاد کی روایات کو ختم کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی بھول ہے۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تحفظ ہر صورت ہوگا چاہے ہمیں اس کیلئے اپنی جانوں کے نظرانے بھی دینے پڑے تو دیں گے۔ لائوڈ سپیکر ایکٹ کی آڑ میں علماء اور مساجد کمیٹیوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ مساجد اور دینی معاملات میں مداخلت بند نہ ہوئی تو پھر مقابلہ ہوگا۔ گرفتاریوں اور جیلوں سے ہم گھبرانے والے نہیں۔ ضرورت پڑنے پر پورے ملک کی مساجد اور مدارس ووٹ کے ذریعے بھی اپنے جذبات کا اظہار کریں گے اور زبردست تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتارعلماء کو فوراً رہا کیا جائے۔ مساجد کمیٹیوں کو ہراساں کرنا بند کیا جائے اور علماء پر بنائے گئے جھوٹے مقدمات ختم اور مساجد سے جو لائوڈ سپیکر اتارے گئے ہیں فوراً واپس کئے جائیں۔