لاہور (جیوڈیسک) تنظیم اتحاد امت کی شیوخ الحدیث کانفرنس کا شرعی اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، اس میں قرار دیا گیا ہے کہ خودکش حملہ کرنے اور کروانے والے جہنمی ہیں اور فرقہ وارانہ قتل و غارت میں ملوث عناصر فساد فی الارض کے مجرم ہیں۔
تنظیم اتحاد امت کے زیراہتمام لاہور میں ہونے والی شیوخ الحدیث کانفرنس منعقد ہوئی جس میں جامعہ نعیمیہ کے مہتمم ڈاکٹر راغب نعیمی، مفتی محمد خان قادری، جسٹس (ر) میاں نذیر اختر، صاحبزادہ رضائے مصطفیٰ، مفتی حسیب قادری اور مولانا مجاہد رسول سمیت دیگر علمائے کرام نے شرکت کی، کانفرنس کے اختتام پر تنظیم کے چیئرمین محمد ضیاء الحق نقشبندی نے اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان، القاعدہ، داعش اور ان جیسی دوسری نام نہاد جہادی تنظیموں کا فلسفہ جہاد گمراہ کن طرز عمل، غیر اسلامی اور جہالت پر مبنی ہے، خود ساختہ تاویلات کی بنیاد پر اسلامی ریاست کے خلاف مسلح بغاوت خلاف اسلام ہے، اسلامی ریاست کے باغیوں اور غداروں کو کچلنا اسلامی حکومت پر لازم ہے، غیر مسلم اقلیتوں کی عبادت گاہوں پر حملے بدترین گناہ اور مجرمانہ فعل ہے۔اعلامیہ میں آپریشن ضرب عضب کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جمعہ 22 مئی کو ملک گیر یوم امن و محبت منایا جائے گا۔
دہشت گردی مٹاؤ ملک بچاؤ مہم بھی چلائی جائے گی، نمائندہ ایکسپریس کے مطابق اعلامیہ میں خود کش حملوں کو حرام قرار دے دیا گیا،کانفرنس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کو کالا باغ ڈیم کی طرح متنازع بننے سے بچایا جائے اور حکومت تمام صوبوں کے تحفظات دور کرے۔
انسدادِ توہین رسالت کیلیے عالمی سطح پر مؤثر قانون سازی کیلیے حکومتِ پاکستان اور دوسرے مسلم ممالک فعال کردار ادا کریں اور عالمی اسلامی سربراہی کانفرنس طلب کی جائے، گرفتار دہشت گردوں کو اسپیڈی ٹرائل کے ذریعے کیفر کردار تک پہنچایا جائے، ایمپلی فائر آرڈنینس کی آڑ میں پُرامن اور محب وطن اہل سنت رہنماؤں اور علما پر قائم کیے گئے جھوٹے مقدمات واپس لیے جائیں۔
حکومت اذان اور درود کی آواز کو محدود کرنے سے باز رہے، کراچی میں جاری آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔