کراچی (جیوڈیسک) پنجاب اور سندھ میں سیلابی ریلے تباہی پھیلاتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ دریائے چناب میں طغیانی سے عارضی بند ٹوٹ گیا۔سندھ میں بھی کچے کے مزید کئی علاقے دریا برد ہوگئے۔وزیر اعظم نواز شریف آج سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ دریائے سندھ میں سکھر بیراج پر اونچے اور کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
سیلابی ریلے سے لاڑکانہ، خیرپور اور دادو مورو پل کے قریب کئی دیہات زیر آب آچکے ہیں۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ نقصانات بڑھتے جارہے ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف آج سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیں گے۔ انھیں امدادی کارروائیوں سے متعلق بریفنگ بھی دی جائے گی۔ ہیڈ تریموں اور ہیڈ سدھنائی سے دریائے چناب میں آنے والا سیلابی ریلا اب ہیڈ پنجند میں داخل ہو رہا ہے۔
مظفر گڑھ کی ضلعی انتظامیہ نے تحصیل مظفر گڑھ، جتوئی اورعلی پور کے ڈیڑھ سو زائد دیہاتوں کے لوگوں کو نقل مکانی کی ہدایات اور ہیڈ پنجند کے قریب علاقوں میں فلڈ وارننگ جاری کردی ہے۔
علی پور اور اوچ شریف کے درمیان مکھن بیلہ کے مقام پر عارضی بند ٹوٹنے سے تین بستیاں ڈوب گئیں۔ وہاڑی میں 66 دیہات ڈوب چکے ہیں، بہاول نگر کی 5 تحصیلوں میں بھی فلڈ وارننگ جاری کردی گئی ہے۔ دریائے ستلج میں پاکپتن کے مقام پر سیلاب سے دریا کنارے آباد 26 سے زائد دیہات زیرآب آ گئے ہیں۔