سکھر (جیوڈیسک) سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں اضافے سے،، کچے کے درجنوں دیہات اور فصلیں زیر آب۔ کئی سڑکیں بھی پانی میں ڈوب گئیں۔ سندھ میں سکھر بیراج پر پانی کی سطح بلند ہورہی ہے اور لاڑکانہ کے قریب نصرت لوپ بند پر پانی کا دبا ؤ بڑھ رہا ہے۔
پنجاب کے بعض علاقوں میں پانی اترنے کے بعد متاثرین اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے حافظ آباد کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرکے صورت حال کا جائز لیا ہے۔ سکھر بیراج میں پانی کی سطح بلند ہونے کے ساتھ کچے کے درجنوں دیہات، فصلیں اور سڑکیں زیر آب آگئی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سکھر میں میڈیا کو بتایا کہ کچے کے علاقے میں چاول، گنے اور کپاس کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کیلیے سندھ حکومت کے اقدامات پر اطمینان ظاہر کیا ہے۔ سکھر بیراج پر پانی کی سطح بلند ہونے کے ساتھ لاڑکانہ کے قریب نصرت لوپ بند پر بھی پانی کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اس وقت بند سے 2 لاکھ 20 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔ تاہم قادرپور لُوپ بند کے مقام پر پانی کی سطح کم ہو رہی ہے۔
اپ اسٹریم میں پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 32 ہزار کیوسک ہے۔ ادھر ملتان میں دریائے چناب کے سیلابی ریلے کا پریشر کم کرنے کے لیے شیرشاہ بند کے بعض حصے دھماکے سے اڑائے گئے تھے۔ اب بند کی مرمت کرکے نو روز بعد ملتان اور مظفر گڑھ کے درمیان زمینی راستہ بحال کر دیا گیا ہے۔
مظفر گڑھ کے سیلاب سے متاثرہ دیہات میں لوگوں کی واپسی شروع ہوگئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے امدادی سامان کی تقسیم کے لئے لوگوں کی رجسٹریشن کا کام بھی شروع کر دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے حافظ آباد میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کو عید سے پہلے امدادی پیکیج دیا جائے گا۔متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔