سکھر (اصل میڈیا ڈیسک) روہڑی ریلوے پھاٹک پر مسافر کوچ ٹرین کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں 20 افرادجاں بحق جبکہ ٹرین کے اسسٹنٹ ڈرائیور سمیت 25 سے زائد مسافر زخمی ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ پھاٹک نہ ہونے کے باعث پیش آیا۔ کمشنر سکھر شفیق مہیسر نے حادثے میں 20 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق مسافر کوچ کراچی سے سرگودھا جا رہی تھی، خوفناک حادثے میں بس کے 2 ٹکڑے ہوگئے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ٹرین نے بس کو کافی دور تک گھسیٹا۔ ریلوے ذرائع کے مطابق ٹرین کو روہڑی ریلوے اسٹیشن میں داخل ہونے کے لئے گرین سگنل ملا ہوا تھا، اچانک مسافر کوچ سامنے آنے کے باعث ٹرین کو ایمرجنسی بریک کے ذریعے بھی روکا نہ جاسکا۔ عینی شاہدین کے مطابق ٹریفک جام ہونے کے باعث ڈرائیور بس کو لنک روڈ پر لے آیا تھا، جہاں ریلوے کراسنگ پر پھاٹک نہ ہونے کے باعث حادثہ پیش آیا۔ صدر مملکت، وزیراعظم، گورنر، وزیراعلیٰ سندھ، وزیر ریلوے شیخ رشید، پی پی چیئرمین بلاول بھٹوزرداری و دیگر نے اظہار افسوس کیا ہے۔
ادھر ٹرین کوچ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 20 افراد میں سے 14 کی شناخت کرلی گئی جن کا تعلق کراچی، خوشاب، سوات، خیرپور اضلاع کے علاقوں سے ہے تاہم 6 افراد کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔
ڈپٹی کمشنر سکھر رانا عدیل کے مطابق حادثے کے 25 زخمی اس وقت سکھر، روہڑی اور پنو عاقل کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں،جاں بحق ہونے والوں کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کی طرف روانہ کرنے کے لئے تمام انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب جائے حادثہ پر امدادی کارروائیاں مکمل کرلی گئیں، ٹریک پر سے کوچ کا ملبہ ہٹا دیا گیا اور ریلوے ٹریک بحال کر دیا گیا، ٹرینوں کی آمدورفت بھی بحال کر دی گئی، واقعہ کے بعد علاقہ کی فضا سوگوار ہے۔