سکھر (جیوڈیسک) سکھر ریلوے انتظامیہ کی جانب سے ریلوے اراضی پر غیر قانونی قبضوں کے خلاف انوکھا آپریشن، کوارٹر اور گھر خالی کرانے کیلئے بجلی، گیس اور پانی کے کنکشن کاٹ دیے، متعدد غیر قانونی کوارٹر سیل، آپریشن کے خلاف کوارٹروں کے مکینوں کا احتجاج، ریلوے انتظامیہ من پسند افراد کو نوازنے کیلئے آپریشن کر رہی ہے، مظاہرین کا الزام کسی سیاسی دبائو کے تحت آپریشن کیا گیا ہے، غیر قانونی قبضے ختم کرائے جائیں گے، ریلوے افسران کی میڈیا سے گفتگو، تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے سکھر ڈویژن کی انتظامیہ کی جانب سے پولیس کی بھاری نفری و عملے نے ڈویژنل انجینئر ون خادم حسین کی نگرانی میں ایوب گیٹ کے قریب ریلوے کی اراضی پر غیر قانونی قبضوں کے خاتمے کیلئے آپریشن کرتے ہوئے پچیس سے زائد کوارٹروں اور گھروں میں لگے ہوئے گیس، بجلی اور پانی کے کنکشن منقطع کر دیے اور کئی کوارٹروں سے قبضہ ختم کراتے ہوئے انہیں سیل کر دیا گیا
اس موقع پر ریلوے انتظامیہ کے ہمراہ ریلوے پولیس کی خواتین اہلکار بھی موجود تھیں، دوسری جانب ریلوے انتظامیہ کی جانب سے شروع کئے جانے والے آپریشن کے خلاف کوارٹروں میں رہائش پذیر مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے احتجاج کرتے ہوئے ریلوے انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ ریلوے انتظامیہ من پسند افراد کو نوازنے کیلئے آپریشن کے نام پر کئی سال سے رہائش پذیر افراد کو تنگ کر رہی ہے جبکہ ہم لوگ ریلوے قوانین کے مطابق محکمہ ریلوے کو ماہانہ کرایہ اور دیگر سہولیات کی مد میں ہزاروں روپے ادا کر تے ہیں، اگر الاٹمنٹ کرنی ہے تو کوارٹروں کی الاٹمنٹ ہمیں دی جائے بصورت دیگر عدالت سے رجوع کیا جائیگا ، اس موقع پر ریلوے ڈویژنل انجینئر خادم حسین کا کہنا ہے تھا کہ یہ آپریشن سپریم کورٹ اور وفاقی وزیر ریلوے کے احکامات پرکیا جا رہا ہے، آپریشن سے قبل قابضین کودو بار نوٹس جاری کئے تھے
ان کا کہنا تھا کہ رہائش پذیر افرادکی جانب سے لگائے جانیوالے الزامات بے بنیاد ہیں، ریلوے انتظامیہ بلا کسی تفریق کے آپریشن کر رہی ہے اور بہت جلد سکھر کے بعد روہڑی، جیکب آباد اور دیگر شہروں میں بھی آپریشن کئے جائینگے، دریں اثنا آپریشن کے دوران گھر خالی ہوتا اور سامان کی توڑ پھوڑ دیکھ کر ایک خاتون کی حالت خراب ہوگئی، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ خاتون کو دل کا دورہ پڑا ہے تاہم خاتون کو ایمرجنسی میں سول اسپتال کے شعبہ امراض قلب میں داخل کرا دیا گیا ہے، جہاں انہیں طبی امداد دی فراہم کی گئی۔