کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن صولت مرزا کی پھانسی روکنے کے لیے دائر درخواست ہائیکورٹ آفس نے ضروری دستاویزات کی عدم موجودگی کا اعتراض کرتے ہوئے دستاویزات پوری کرنے کی ہدایت کی ہے، صولت مرزا کی ہمشیرہ سمیرا وجاہت نے اکرم قریشی ایڈووکیٹ کے توسط سے جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سزایافتہ صولت مرزاکی پھانسی کیلیے بلیک وارنٹ جاری کیے ہیں اورصولت مرزاکی پھانسی کے لیے 19مارچ کی تاریخ مقررکی گئی ہے، صولت مرزاکی سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک متفرق درخواست زیرالتوا ہے، لہٰذا سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک پھانسی کی سزاپر عمل درآمد موخر کیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرارآفس نے درخواست میں مختلف اعتراضات لگائے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ درخواست کے ساتھ صولت مرزاکی پھانسی کے متعلق بلیک وارنٹ کی مصدقہ نقل اور سنائی گئی سزا کے فیصلے کی نقل منسلک نہیں۔ اعتراض میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ درخواست میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبرV کے علاوہ کسی کوفریق نہیں بنایا گیا۔ آفس نے قرار دیا کہ درخواست نامکمل ہونے کی وجہ سے قبول نہیں کی جا سکتی۔
مذکورہ اعتراضات دورکیے جائیں۔ درخواست گزاروں کے مطابق یہ اعتراضات جمعے کو عدالت کے روبرو دور کر دیے جائیں گے۔