کراچی (جیوڈیسک) دو روز پہلے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اپنے دوست کو گارڈز کے ہاتھوں قتل کرانے والا سلمان ابڑو ایس پی سکرنڈ کا بیٹا اور نجی اور سرکاری گارڈز کی پوری بٹالین لے کر چلتا تھا۔ جدید اور مہلک ہتھیار اس کے لیے کھلونے سے کم نہ تھے۔ اس کی تصویر سے دھوکا مت کھایئے، نہ ہی اس تصویر میں نظر آنے والے نوجوان کی معصومیت پر آپ کو تبصرہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ان میں سے ایک لمبے بالوں والا یہ نوجوان سندھ کے بڑے جاگیردار، سردار غلام مصطفی ٰ لاشاری کا بیٹا سردار سلیمان لاشاری بلوچ ہے، جو دو روز پہلے اپنے ہی جیسے طاقت کے نشے میں اندھے نوجوان سلمان ابڑو کے محافظوں کی گولیوں کا نشانہ بن گیا۔ یہ صرف دو نوجوانوں کا جھگڑا نہیں تھا بلکہ دیہاتی علاقوں میں پیسے، دھونس، دھمکی اور طاقت کے بل پر راج کرنے کا نشہ تھا، جنہوں نے کراچی کے علاقے ڈیفنس کو بھی ذاتی جاگیر سمجھ لیا۔
سلمان ابڑو سکرنڈ کے ایس پی غلام سرور ابڑو کا بیٹا۔ باپ کی وردی کی طاقت پر بیٹے کی اکڑ کی جھلک، خود کو کسی انڈر ورلڈ ڈان سے کم نہ سمجھنے والے سلمان ابڑو کی ذہنیت ان تصویروں میں صاف نظر آتی ہے۔ ڈبل کیبن گاڑی پر نجی اور سرکاری محافظوں کی پوری بٹالین کے ساتھ کہ دیکھنے والا دور سے ہی رستہ بدل لے۔ جدید اور مہلک ترین ہتھیاروں کے ساتھ فوٹو سیشن اس تربیت کی کہانی سنارہا ہے، جو اسے شاید بچپن سے ہی دی گئی، دوسرے کو اپنے پیر کی جوتی پر رکھنے کی تربیت،ایک ہی تصویر میں تین جی تھری رائفلز اور تین کلاشنکوف اگر آپ کو صاف نظر نہیں آرہی ہیں، تو خود ہی گن کر دیکھیے، دو کروڑ انسانوں کے اس شہر کراچی کو انہی جیسے ہاتھیوں نے جنگل سمجھ رکھا ہے۔
جہاں راج کرنے کے جنون میں ایک دوسرے کی موت پر جشن مناتا ہے لیکن سلمان ابڑو اب اس قابل بھی نہیں اور اسپتال کے آئی سی یو میں اپنے انجام کا منتظر ہے، رہ گئی پولیس کے نام پر وردی والے تو وہ ذہنی طور پر خود کو درباری سمجھنے میں ہی خوش ہیں۔