لاہور (جیوڈیسک) پاکستان فلم انڈسٹری میں ’’سوال سات سو کروڑ ڈالر کا‘‘ سے فلمی سفر شروع کرنے والی خوبرو ماڈل قرۃ العین المعروف عینی نے کہا کہ بالی وڈ اسٹار سلمان خان کی بہت بڑی پرستار ہوں اور رہوں گی لیکن ان کے ساتھ عید فلمی دنگل کے دوران ملنے والی پذیرائی نے عیدالفطر کا مزہ دوبالا کر دیا۔
ماڈل قرۃ العین المعروف عینی کا کہنا تھا کہ ایک طرف سلمان خان اورانوشکاشرما جیسے مقبول فنکاروں کی جوڑی تھی تودوسری جانب میں اورمیرے مدمقابل علی محی الدین جوپہلی مرتبہ بڑی اسکرین پرجلوہ گرہوئے ہیں، ہماری فلم اور ہم دونوں کی جوڑی کوبالی ووڈاسٹارز کے سامنے بہترین رسپانس ملنا ، پاکستانی سینما اورفلم کی جیت ہی ہے۔ ان خیالات کااظہار انھوں نے ’’‘‘ کو خصوصی انٹرویودیتے ہوئے کیا۔
قرۃ العین نے کہا کہ میرے فلم کے پروڈیوسرشاہد اورڈائریکٹرجمشید کا یہ درست فیصلہ تھا کہ جو انھوںنے اپنی فلم کی نمائش کونہیں روکا۔ ان کواپنی فلم کی کہانی، میوزک اورخوبصورت لوکیشنز کے ساتھ ساتھ کاسٹ میں شامل تمام سینئر اورجونئیرفنکاروںکی کارکردگی پراعتماد تھا۔ جس کی وجہ سے عیدالفطر کے موقع پرپہلے ہی روز ہماری فلم کوزبردست رسپانس ملا۔ ملک بھرمیں فلم کوبالی ووڈ اسٹارز کی فلم کے ساتھ ریلیز کیا گیا۔ یہ بہت مشکل فیصلہ تھا لیکن جس طرح سے پاکستانی عوام نے اپنے فنکاروںکی حوصلہ افزائی کی ہے اس سے ایک بات توثابت ہوجاتی ہے کہ اچھی فلم پاکستان کی ہویا بھارت کی یا پھر ہالی ووڈ کی، عوام اس کو دیکھنے کے لیے سینما گھروں کا رخ ضرور کرتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے اپنی فلم کی تشہیری مہم بھرپورانداز سے چلائی تھی اوراس میں میڈیا کی سپورٹ نے بھی اہم کردارادا کیا۔ پاکستانی میڈیا لمحہ بہ لمحہ ہمارے ساتھ کھڑا رہا اوراس کانتیجہ عید کے روز ہمیں واضح دکھائی دیا۔ ایک سوال کے جواب میں قرۃ العین نے کہا کہ سلمان خان کو بچپن سے دیکھ رہی ہوں اوران کو بہت پسند بھی کرتی ہوں،لیکن یہ کبھی بھی نہیں سوچا تھا کہ ایک دن زندگی میں ایسا بھی آئے گا جب ان کی اورمیری فلم آمنے سامنے نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے شوبزجوائن کرنے کے بعد یہ سوچا تھا کہ اگرکوئی اچھی آفرہوئی توبالی ووڈ میں سلمان خان کے ساتھ کام کروں گی، مگرفی الحال ایسا نہیں ہوا۔ اس وقت ان کے ہماری فلم کے درمیان سخت اورکانٹے دارمقابلہ جاری ہے، مجھے امید ہے کہ جب پاکستانی عوام ہماری فلم دیکھنے کے لیے سینماگھرکا رخ کرے گی تواس کے بعد وہ کسی اورملک کی فلم نہیں دیکھیں گے۔