کراچی (جیوڈیسک) سندھ میں کرپٹ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن نے ہلچل مچا دی ہے۔ فشر مین کوآپریٹو سوسائٹی کے گرفتار وائس چیئرمین سلطان قمر نے دوران تفتیش اہم انکشاف کیے ہیں۔
سلطان قمر نے اعتراف کیا ہے کہ وہ بھتے کی رقم کا 10 فیصد کالعدم بلوچ لبریشن آرمی اور 10 فیصد لیاری گینگ وار کے کارندوں کو دیتا تھا۔ سلطان قمر نے بتایا کہ مچھلی مارکیٹ سے حاصل ہونے والی رقم کا 10 فیصد وہ خود رکھ لیتا تھا۔
بھتے کی رقم 13 افراد کا گروہ وصول کیا کرتا تھا۔ ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ رینجرز نے مائی کولاچی ، خواجہ اجمیر نگری اور فقیر کالونی میں چھاپے مارے اور فش ہاربر سے بھتہ وصولی کرنے والے گینگ وار کے 15 کارندے گرفتار کر لیے ہیں جبکہ کراچی کی مقامی عدالت نے ایک بااثر سیاسی شخصیت کے فرنٹ مین ، ٹی ایم او سجاول ممتاز زرداری اور سہون کے ٹی ایم او ظہور شاہانی ، رحمت میمن اور ، ادریس میمن کو چودہ 14دن کے ریمانڈ پر نیب حکام کے حوالے کر دیا ہے۔
کرپٹ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد سندھ بیوروکریسی پریشان ہے۔ سیکریٹری تعلیم ، صنعت و تجارت اور وزارت محنت نے چھٹی کی درخواست جمع کرا دی ہے۔ فرنٹ مین بھی سندھ سیکریٹریٹ سے غائب ہو گئے ہیں۔