دھوپ بیماریوں سے لڑنے والے دفاعی نظام کیلیے بھی مؤثر ہے، تحقیق

Sun

Sun

دھوپ جسم میں وٹامن ڈی بنانے کے لیے مشہور ہے لیکن اب اس نئی خبر سے لوگ دھوپ میں وقت گزارنے پر مزید آمادہ ہوسکتے ہیں کیونکہ اس سے جسم کے وہ خلیات طاقتور ہوتے ہیں جو کسی فوجی کی طرح بیماریوں سے لڑتے ہیں اور انہیں ٹی سیلز کہا جاتا ہے۔

ٹی سیلز جسم کے قدرتی دفاعی (امنیاتی) نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ جارج ٹاؤن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے سائنسدانوں نے معلوم کیا ہےکہ دھوپ کھانے سے ٹی سیلز مزید توانا اور طاقتور ہوکر امراض سے لڑنے کے قابل ہوتے ہیں۔ اس تحقیق کے حوالے سے جاری رپورٹ میں انسان کے سب سے بڑےعضو یعنی جلد کا جراثیم سے لڑنے کا کردار بھی واضح کیا گیا ہے۔

تحقیق کے سربراہ کا کہنا ہے ہمیں معلوم تھا کہ سورج کی روشنی انسانی جسم میں وٹامن ڈی بنانے میں اہم ہے لیکن اس کا امنیاتی نظام پر بھی زبردست اثر ہوتا ہے یوں دھوپ بیماریوں سے بھی دور رکھتی ہے۔

ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ سورج کی روشنی میں ہر طرح کے رنگ ہوتے ہیں لیکن اس میں موجود نیلی روشنی ٹی سیلز کو تیزی سے حرکت دیتی ہے۔ یہ پہلی مرتبہ دریافت ہوا ہے کہ انسانی خلیات (سیلز) جسم کا حصہ رہتے ہوئے کسی روشنی سے رفتار بڑھاتے ہیں۔

ٹی سیلز خواہ وہ تعمیری کام کریں یا بیماری میں تخریب، انہیں اپنا کام کرنے کے لیے حرکت کرنا ہوتی ہے اور وہ کسی انفیکشن کی جگہ پہنچ کر اپنا کام کرتے ہیں اور سورج کی روشنی اس کام میں براہِ راست کردار ادا کرتی ہے۔

ماہرین کے مطابق نیلی روشنی جلد کی گہرائی تک جاتی ہے اور ٹی سیلز کو حرکت دیتی ہے۔ اس بنیاد پر ماہرین کا خیال ہے کہ الٹراوائلٹ روشنی کی بجائے کسی محفوظ نیلی روشنیوں سے بیمار لوگوں کا علاج کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔