لاکھوں روپے مالیت کی قیمتی گاڑیاں دوپ میں کھڑی کھڑی کباڑ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئیں

Vehicles

Vehicles

بدین (رپورٹ عمران عباس) محکمہ بہبودآبادی میں موجود کالی بیڑوں کی مبینہ غفلت اور لاپروائی کے باعث حکومت سندھ کی جانب دیہی علاقوں مین خاندانی منصوبہ بندی کے لیئے دی جانے والی لاکھوں روپے مالیت کی قیمتی گاڑیاں دوپ میں کھڑی کھڑی کباڑ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئیں، دیہی علاقوں میں خاندانی منصوبہ بندی کا کام سخت متاثر،دیہی علاقوںمیں موجود خاندانی منصوبہ بندی کے سینکڑوںمراکز بند،لاکھوں روپے مالیت کا قیمتی فرنیچر بھی تباہ ہوگیا۔

بدین میں موجود کروڑوں روپے کے نجی بنگلے میں قائم محکمہ بہبود آبادی کی آفیس میں موجود حکومت سندھ کی جانب سے دیہی علاقوںمیں خاندانی منصوبہ بندی کے لیئے دی جانے والی لاکھوں روپے مالیت کی قیمتی گاڑیاں ایمبولینسز،جیپ ، اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کو دیہی علاقوں میں خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات فراہم کرنے کے لیئے دی جانے والی سوزوکی بولان گاڑیاں محکمے میں موجود کالی بیڑوں کی مبینہ غفلت اور لاپروائی کے باعث دھوپ میں پڑی پڑی کباڑ کے ڈیر میں تبدیل ہو گئی ہیں ، جس سے سندھ حکومت کو تو لاکھوں کا نقصان ہوا ہے مگر دیہی علاقوں میں خاندانی منصوبہ بندی کا کام بھی سخت متاثر ہوا ہے،جب کے بدین کے دیہی علاقوں میں خاندانی منصوبہ بندی کے سینکڑوں مراکز بھی بند ہیں، جن میں کام کرنے والے سینکڑوںملازمین گھر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کر رہے ہیںاور ان دیہی مراکز کے لیئے حکومت سندھ کی جانب سے لاکھوں روپے مالیت کا دیا جانے والا فرنیچر بھی آفیس کے باہر دھوپ میںپڑاپڑا خراب ہو گیا ہے جس سے قومی خزانے کو لاکھوں کا نقصان ہورہا ہے۔

میڈیا کی ٹیم جب آفیس میں پہنچی تو وہاں پر متعلقہ افسر موجود نہیں تھا دوسری جانب آفیس میں لائٹ ناہونے کی وجہ پوچھنے پر دیگر عملے نے بتایا کہ تقریباََ ایک لاکھ سے زائد کی بقایاجات ہونے کے باعث واپڈا والوں کی جانب سے بجلی منقطہ کردی گئی ہے ، جبکہ آفیس کے مختلف کمروں میں دیہی علاقوں میں خاندانی منصوبہ بندی کے لیئے دیا جانے والا لٹریچر بھی خراب پڑا ملا،محکمہ بہبود آبادی میں موجود کالی بیڑوں کی اتنے بڑے پیمانے پر لاپروائی اور غفلت کے باوجود حکومت سندھ خاموش ہے ، دوسری جانب ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر افسر حاکم علی تنیو سے جب فون پر بات کی گئی تو اس نے کوئی بھی موقف دینے سے صاف انکار کردیا اور کہا کہ اس وقت میں چھٹی پر ہوں چھٹیاں ختم ہونے کے بعد آفیس میں آکر بات کروں گا، بدین شہر کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد امان اللہ کورائی، سید اختر علی شاہ، شفیق حیدری، سہیل خواجہ، نوید میمن، اوردیگر نے محکمہ بہبود آبادی کی اس غفلت اور لاپروائی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گاڑیوں اور فرنیچر کے ہونے والے نقصان کے ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کئی روز قبل محکمہ بہبود آبادی کو دی جانے والی ادوایات خراب ہونے کی انکوائری بھی چل رہی ہے جس کی وجہ سے ڈسٹرکٹ افسر محکمہ بہودی آبادی گذشتہ کئی روز سے اپنے دفتر سے غائب ہے۔