سنت ابراہیمی عظیم مقصد

Eid ul Adha-Qurbani

Eid ul Adha-Qurbani

تحریر: خنیس الرحمان
اسماعیل علیہ السلام کے والد محترم نے جب اپنے فرزند کو جب یہ بتلایا بیٹا میں نے خواب دیکها ہے کہ میں تجهے زبح کر رہا ہوں آپ جانتے ہیں انبیاء کے خواب سچے ہوتے ہیں.

بیٹا بهی ایسا تها کے باپ کی طرح ہر دین کے کام میں لبیک کہتا .کہنے لگا ابا جان اللہ کا حکم ہے تو کر دیجئے. حضرت اسماعیل علیہ السلام جب قربان ہونے کے لیے اللہ کی راہ میں جاتے ہیں شیطان وسوسے ڈالتا ہے شیطان کے وسوسوں کا مقابلہ کرتے ہیں اور منی کے مقام پر جد الانبیا ابراہیم علیہ السلام اپنے پتر کو لٹا لیتے ہیں.

اللہ سے یہ نہیں کہتے ربا ایک ہی دیا ہے وہ بهی واپس لے رہا ہے اللہ بوڑها ہوں میرے بڑهاپے کا سہارا ہے وہ بهی میں تیری راہ میں قربان کردوں.نہیں محترم قارئین !لبیک کہتے ہوئے بیٹے کو زبح کرنے کا پروگرام بنا لیتے ہیں.

بیٹا بهی ایسا کے ابا جان کو نصیحت کرنے لگا کہ آپ نے مجهے کیسے زبح کرنا ہے اپنے ابا کو خود بتایا کے میرے گلے پر چهری کیسے چلانی ہے ادهر اپنے پیارے بیٹے کے گلے پر چهری رکهتے ہیں اور ادهر سے جنت سے اللہ مینڈهے بهیج دیتا ہے اور اپنے خلیل کو خوشخبری دیتا آج تو امتحان میں پاس ہوگیا اور یہ قربانی کا فریضہ ہم آنیوالی امتوں کو بهی حکم دیتے ہیں کہ اپنے ابا ابراہیم علیہ السلام کی سنت کو اجاگر کرو.

Qurbani

Qurbani

قارئین مختصر واقعہ آپ کے سامنے پیش کیا ہے تفصیل آپ جانتے ہیں.
آج ہم بهی سنت ابراہیمی پر عمل کریں گے لیکن ہم جب قربانی کے وقت اللہ سے عہد کرتے ہیں کے اے اللہ میرا جینا اور مرنا اور میری قربانی سب تیرے لیے ہے اور چند ہی لمحوں بعد اس عہد کو توڑ دیتے ہیں ہم اللہ کی عبادات سے منحرف ہوجاتے ہیں .بس قربانی کرلی اور ابراہیمی بن گئے نہیں اس وقت تک ہم ابراہیمی نہیں بن سکتے جب تک دین اسلام کے عوامل پر عمل نہ کرلیں.

میری گزارش ہے آپ لوگوں سے قربانی آپ کی ہوتی ہے تو چهری پهیرنے کے لیے قصائی صاحب…قربانی کا مقصد کیا ہے کہ ہم قربانی کو اپنے ہاتهوں زبح نہیں کرسکتے کیونکہ ہم خون سے ڈرتے ہیں یہی وجہ ہے نا..ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ اپنی بیٹیوں کو کہا کرتے کہ اپنی قربانی اپنے ہاتهوں سے ذبح کرو. تو اس بار سب عہد کریں کہ اپنے جانور کو اگر بارگاہ خدا میں پیش کرنا ہے تو اپنے ہاتهوں سے کرنا ہے.

Khunais- ur- Rehman

Khunais- ur- Rehman

تحریر: خنیس الرحمان