اہلسنت کی ملک گیر مذہبی، سیاسی جماعتوں کا اجلاس، سنی مجلس عمل کا قیام

Lahore

Lahore

لاہور، گجرات ( خصوصی رپورٹ) مرکز اہلسنت جامعہ حزب الاحناف 11 داتا دربار روڈ لاہور میں اہلسنت کی ملک گیر مذہبی، سیاسی جماعتوں اور علماء ومشائخ کا ایک نمائندہ اجلاس زیر صدارت مولانا حافظ خادم حسین رضوی ہوا۔

جس میں پیر محمد افضل قادری، صاحبزادہ عبدالمصطفیٰ ہزاروی، صاحبزادہ سید مختار رضوی، پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی، پیر سید شاہد حسین گردیزی، مفتی پیر سید مصطفی رضوی، مولانا قاری محمد زوار بہادر، پیر سید محفوظ شاہ مشہدی، پیر سید وسیم الحسن نقوی، صاحبزادہ علی ذوالقرنین، پیر سید ادریس شاہ زنجانی، جسٹس میاں نذیر اختر، محمد عارف اعوان ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، شاداب رضا قادری، پیر سید معصوم نقوی، بلال سلیم قادری، علامہ احمد علی قصوری، سردار محمد خان لغاری، رشید احمد رضوی، پیر مشتاق احمد شاہ اظہری، قاری محمد افضل، مولانا ضیاء اللہ قادری، مولانا حنیف طاہر، صاحبزادہ ذکاء اللہ رضوی محمد صدیق قادری ، مجاہد عبدالرسول خان، پیر سید غفار شاہ، علامہ نصر اللہ خان قادری اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جسکے مطابق حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ سنی علماء کی بلا جواز پکڑ دھکڑ بند کی جائے۔ قاضی مظفر اقبال رضوی، راشد تنویر قادری اور دیگر علماء کو رہا کیا جائے۔

مساجد سے سپیکر اتارنا مداخلت فی الدین ہے۔ ایکشن پلان کو صرف دہشت گردی اور دہشت گردوں تک محدود کیا جائے۔ حکومت ایکشن پلان سے ضرب عضب آپریشن کو نقصان پہنچانے کی گہری سازش ہورہی ہے۔ آپریشن کے نام پر ناجائز کریک ڈائون غیر ملکی ایجنڈا ہے۔ اجلاس میں متفقہ طور پر سنی مجلس عمل تشکیل دی گئی جس کے چیئرمین پیر محمد افضل قادری ہونگے۔ جبکہ اہلسنت کی تمام ملک گیر جماعتوں علماء ومشائخ کے نمائندے سنی مجلس عمل میں شامل ہونگے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ گستاخانِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم واجب القتل اور مرتد ہیں۔قادیانیوں نے مسلمانوں کے خلاف جو محاذ کھول رکھا ہے اس کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائیگا۔