سُنی تحریک کی اپیل پر کشمیری حریت پسندوں کے ساتھ اظہار یکجہتی

فیصل آباد : سُنی تحریک کی اپیل پر کشمیری حریت پسندوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی گئیں جبکہ کشمیری شہداء کی یاد میں دیے بھی روشن کیے گئے۔ ریلیوں اور جلسوں میں قوام متحدہ، انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور او آئی سی سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔

امین پور بازار دفتر سنی تحریک سے ریلی نکالی گئی ،جو کہ بھوانہ بازار ،چنیوٹ بازار سے ہوتی ہوئی چوک گھنٹہ گھر پہنچی جہاں پر صوبائی رہنما محمد زاہد حبیب قادری ،ضلعی صدر پر وفیسر محمد آصف رضا ،پیر سید سلطان شاہ،امجد لطیف قادری،ڈا کٹر محمد خاور خان ،ظفر کریم نقشبندی ،محمد فرحان قادری ،محمد کاشف قادری، چوہدری محمد فضل الرحمن و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلہء کشمیر کو اقوام متحدہ کے چنگل سے نکالا جائے۔

پاکستان کی تکمیل کیلئے کشمیر کی آزادی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔کشمیر کے بغیر پاکستان ناصرف ادھورا ہے بلکہ پاکستان کی بقا اور سا لمیت کشمیر کی آزادی کے ساتھ وابستہ ہے ۔قائد اعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیاہے۔ کشمیرکی آزادی کیلئے پوری قوم متحد ہے ۔ مگر بدقسمتی سے پاکستانی حکمران بھارت سے دوستی کی پتنگیں بڑھانے کیلئے کشمیر کے مسئلہ کو پس پشت ڈال چکے ہیں اور آلو پیاز کی تجارت اور اپنی چینی فروخت کرنے کیلئے کشمیریوں کی 66 سالہ جدوجہد آزادی پر پانی پھیر دیا گیا ہے۔

کشمیری عوام نے بھارتی مظالم ،بربریت اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کی لازوال داستان رقم کی ہے۔ایک لاکھ سے زائد کشمیری نوجوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے بھارت اور اقوام عالم کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ بھارت کی غلامی قبول کرنے کی بجائے عزت کی موت کو گلے لگانا اپنے لئے کامیابی سمجھتے ہیں، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہے۔ بھارت ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کا قاتل ہے۔ بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دیا جائے۔