لکھنؤ (جیوڈیسک) بھارتی شہر ونارسی میں بالی ووڈ اداکار سنی دیول کے خلاف ان کی آئندہ فلم ’’محلہ آسی‘‘ میں مذہبی جذبات مجروح کرنے کا مقدمہ درج کرنے کے لئے درخواست دائر کی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترپردیش کے شہرونارسی کے بہلوپور پولیس اسٹیشن میں مقامی سماجی تنظیم سروجن جاگرتی سنستھا کی جانب سے کی گئی درخواست میں کہا گیا ہےکہ سنی دیول کی آئندہ نئی فلم ’’محلہ آسی ‘‘ میں ناصرف اخلاقی اقدار کو پامال کیا گیا ہے۔
بلکہ اس میں ہندوؤں کے مقدس شہر ونارسی کو غربت سے منسلک کیا گیا ہے جو کہ کروڑوں ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ اس لئے سنی دیول اور اس فلم کے ہدایت کار چندرا پرکاش دویدی کے کلاف مقدمہ درج کیا جائے اور اس فلم کو کسی صورت ریلیز نہیں ہونے دیا جائے۔
واضح رہے کہ ’’محلہ آسی‘‘ کی کہانی معروف ہندی ادیب کاشی ناتھ سنگھ کے ناول ’’کاشی کا آسی ‘‘ سے ماخوذ ہے اور اس میں سنی دیول سنسکرت کے استاد اور قدامت پسند ہندو پنڈت کا کردار ادا کررہے ہیں۔