ممبئی (جیوڈیسک) بالی ووڈ نگری میں قابل اعتراض مناظر سے شہرت پانے والی اداکارہ سنی لیون نے اعتراف کیا ہے کہ وہ بالی ووڈ فلم انڈسٹری کے لئے اہل نہیں کیوں کہ 5 سال کی تگ و دو کے باوجود وہ مقام حاصل کرنے میں ناکام رہیں جس مقام پر انہیں ہونا چاہیئے تھا۔
ایک انٹرویو کے دوران سنی لیون کا کہنا تھا کہ مجھے اب تک یقین نہیں کہ میں بالی ووڈ میں کام کرنے کے لئے فٹ ہوں، بالی ووڈ فلم انڈسٹری میں اپنی روح کو کچل کر روشن راستوں کا تعین کیا جاتا ہے لیکن 5 سال کی مسلسل جدوجہد اور کوششوں کے باوجود میں وہ مقام حاصل نہیں کرسکی جس کی امید تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ بالی ووڈ نگری میں میرا کوئی دوست نہیں اور ایوارڈ تقریبات میں فنکار مطمئن دکھائی دیتے ہیں لیکن میں خود کو تنہا محسوس کرتی ہوں اور ایک ایوارڈ شو میں تو کوئی شخص میرے ساتھ اسٹیج پر بھی جانے کو تیار نہیں تھا، کوئی کسی سے اس حد تک نفرت کرسکتا ہے یا ناپسند کرسکتا ہے یہ قابل تکلیف ہے، میرے خیال میں کوئی مجھ سے نہیں بلکہ میرے نام سے نفرت کرتا ہے۔
اپنی نئی فلم ون نائٹ اسٹینڈ کے حوالے سے اداکارہ کا کہنا تھا کہ مجھے اس فلم میں کام کرنے سے پتہ چلا کہ دنیا میں کتنا دوہرہ معیار ہے، بھارتی اور مغربی معاشرے میں بہت فرق ہے مغرب میں سڑکوں پر سرعام کسی کی ذاتی زندگی کے حوالے سے سوالات نہیں کئے جاتے لیکن بھارت میں اگر کسی کے ساتھ چائے پینے بھی جاؤں تو سوال کیا جاتا ہے کہ گزشتہ رات کہاں تھی اور کیا کیا تھا۔
واضح رہے کہ بالی ووڈ اداکارہ سنی لیون نے فلمی کیرئیر کا آغاز2012 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’جسم 2‘‘ سے کیا جس کے بعد انہوں نے متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے لیکن بے باک مناظر کے حوالے سے ہی شہرت حاصل کرسکیں جب کہ متعدد فلموں میں اداکاری کرنے والی اداکارہ اب تک کوئی فلمی ایوارڈ اپنے نام نہیں کرسکی ہیں۔