کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ اس سال نگراں حکومت نے گندم کی خریداری سے متعلق کوئی جامع پالیسی وضع نہیں کی جس کی وجہ سے گندم کی خریداری مقررہ ہدف کے مطابق نہیں ہو سکی۔ انہوں نے یہ بات وزیراعلی ہاوس کراچی میں محکمہ خوراک اور محکمہ خزانہ کے افسران کے اجلاس میں کہی جس میں صوبے بھر میں گندم کی خریداری اور حکومت کی طرف سے دی جانے والی سبسڈی کے معاملات پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں سیکریٹری خوراک نے وزیراعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبہ سندھ کو مجموعی طور پر 4.2 ملین ٹن گندم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ پچھلے سال سندھ میں سرپلس گندم کی پیداوار ہوئی تھی اور 2 لاکھ ٹن گندم برآمد کی گئی تھی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ خوراک آئندہ ماہ سے گندم کی خریداری شروع کریگا۔