اسلام آباد (جیووڈیسک) سپریم کورٹ نے نگران دور حکومت میں تقرریوں اور تبادلوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے دیا ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے نگران دور حکومت میں کی گئی تمام تقرریاں، تبادلے اور برطرفیاں کالعدم قرار دے دی ہیں۔ سپریم کورٹ کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ نگران حکومت نے اقربا پروری کی بنیاد پر تقرریاں اور تبادلے کئے۔ 1996 سے ہدایات دیتے آ رہے ہیں۔
لیکن تمام عدالتی فیصلوں کو نظر انداز کیا گیا۔ نگران وزیراعظم اور کابینہ صرف روزمرہ کے معاملات ہی چلا سکتی تھی لیکن نگران دور حکومت کے 11 ہفتوں میں 442 تقرریاں، تبادلے اور برطرفیاں کی گئیں جو ریکارڈ ہے۔ مستقبل میں اقربا پروری کی بنیاد پر کوئی تقرری اور تبادلہ نہیں ہو گا۔
سپریم کورٹ نے نئی حکومت کو تقرریوں اور تبادلوں کو برقرار رکھنے سے متعلق 15 روز میں فیصلہ کرنے اور کارپوریشن کے سربراہوں کی تقرری کے لئے 3 رکنی کمیشن کی تشکیل کا بھی حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ کمیشن چیئرمین نیب اور وفاقی محتسب کی سربراہی میں بنایا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ وفاق اپنے فیصلے سے متعلق رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کروائے۔