اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت کی پانچ سالہ مدت ختم ہونے میں 9 دن باقی رہ گئے لیکن نگران وزیر اعظم کی تقرری کے عمل میں اتفاق نہ ہوسکا۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ میں پانچویں ملاقات بھی بے نتیجہ ختم ہوگئی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر میں ملاقات 35 منٹ جاری رہی۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا ملاقات ہوگئی، گیم اب حکومت کے ہاتھ میں ہے، ملاقات کا اگلا دور کل یا پرسوں دوبارہ ہوگا۔ نگران وزیر اعظم کا نام اگر مجوزہ آئنی مدت کے اندر فائنل نہ ہو سکا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا۔ پارلیمانی کمیٹی میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر 2، 2 نام بھیجیں گے۔ پارلیمانی کمیٹی دیئے گیے 4 ناموں میں سے نگران وزیراعظم طے کرے گی۔ پارلیمانی کمیٹی بھی طے نہ کر سکی تو فیصلے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔
یاد رہے ن لیگ اور پی پی کی جانب سے نگران وزیر اعظم کیلئے تجویز کیے گئے نام سامنے آئے، پیر کو پیپلزپارٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری نے نگران وزیر اعظم کیلئے سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف اور سابق سیکرٹری خارجہ و امریکہ میں سابق سفیر جلیل عباس جیلانی کے نام تجویز کیے، آصف زرداری نے ذکا اشرف اور جلیل عباس جیلانی کو الگ الگ ٹیلی فون کر کے امید کا اظہار کیا کہ آپ کی زیر نگرانی انتخابات ہوئے تو کسی کو شکایت نہیں ہوگی۔ دنیا نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے تیسرا نام سلیم عباس جیلانی کا تجویز کیا ہے۔
ادھرمسلم لیگ نے بھی تین نام تجویز کیے ہیں جن میں سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی، سابق چیف جسٹس ناصرالملک اور سابق گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین کے نام شامل ہیں، مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کی طرف سے جو نام پیش کئے گئے ہیں اس میں جسٹس (ر) تصدق جیلانی اور عشرت حسین کے نام مشترکہ ہیں۔ تحریک انصاف نے ڈاکٹر عشرت حسین، تصدق جیلانی اور عبدالرزاق داؤد کے نام دیئے تھے۔ جماعت اسلامی نے ڈاکٹر عبدالقدیر کا نام تجویز کیا تھا۔