بھارت (جیوڈیسک) میں پارلیمان کی تین اور ریاستی اسمبلی کی 33 نشستوں پر 13 ستمبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے ابتدائی رجحانات کے مطابق بی جے پی کو اتر پردیش میں شکست ہوتی نظر آ رہی ہے جبکہ گجرات میں بھی اسے نقصان ہوتا نظر آ رہا ہے۔
بھارت کی سب سے اہم ریاست اتر پردیش میں فی الحال 11 میں سے نو نشستوں پر ریاست میں حکمراں جماعت سماجوادی پارٹی آگے ہے جبکہ تمام اندازوں کے برخلاف بی جے پی پیچھے ہے۔ گجرات میں اسمبلی کی پانچ نشستوں اور وڈودرا لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی آگے ہے جبکہ اسمبلی کی چار نشستوں پر کانگریس کے امیدوار قائم رکھے ہوئے ہیں۔
راجستھان میں بی جے پی اور کانگریس کی دو دو نشستوں پر برتری قائم ہے۔ اتر پردیش میں میں پوری لوک سبھا نشست پر سماجوادی پارٹی اور تلنگانہ کی میڈک سیٹ پر ٹی آر ایس آگے ہے۔ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس اور کانگریس کو ایک ایک سیٹ پر برتری حاںل ہے جبکہ آسام میں بی جے پی، کانگریس اور علاقائی پارٹی آے آئی ڈی یو ایف ایک ایک نشست پر آگے ہیں۔
واضح رہے کہ اسمبلی کے لیے اتر پردیش کی 11، گجرات کی نو، راجستھان کی چار، مغربی بنگال کی دو، چھتیس گڑھ اور آندھرا پردیش میں ایک ایک اور شمال مشرقی ریاستوں کی پانچ نشستوں کے لیے ضمنی انتخابات کرائے گئے تھے۔ ان میں سے 24 نشستیں بی جے پی کے پاس تھیں۔ وڈودرا کے علاوہ مین پوری اور میڈک میں لوک سبھا کی سیٹوں کے لیے بھی ضمنی انتخابات ہوئے ہیں۔ وڈودرا سیٹ مودی نے خالی کی تھی، جبکہ مین پوری نشست کو ملائم سنگھ یادو اور میڈك کو تلنگانہ کے وزیر اعلی چندر شیکھر راؤ نے خالی کیا تھا۔
ان ضمنی انتخابات کو وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت کے تعلق سے دیکھا جا رہا ہے۔ بہار میں حالیہ ضمنی انتخابات میں جے ڈی یو-راشٹریہ جنتا دل-کانگریس کے اتحاد سے پچھڑنے کے بعد بی جے پی کو ان ضمنی انتخابات سے بہت امیدیں ہیں.